ETV Bharat / state

مسلم مسائل سے متعلق پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے چارٹر جاری کیا - lock sabha election

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر محمد ثاقب کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے پیش نظر مسلم سماج کی ترقی، نمائندگی، تعلیم، ثقافت اور تحفظ جیسے دیگر مسائل پر مشتمل مطالبات کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے۔

author img

By

Published : Mar 14, 2019, 9:32 PM IST

Updated : Mar 14, 2019, 10:11 PM IST


آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعت 'پاپولر فرنٹ آف انڈیا' کے زیر اہتمام 6 مارچ کو قومی دارالحکومت دہلی میں مسلم مسائل سے متعلق ایک اجلاس کا انعقاد ہوا تھا۔

متعلقہ ویڈیو۔

دہلی میں ہونے والے اس اجلاس میں مختلف ریاستوں و مختلف سیاسی و سماجی حلقوں سے وابستہ دانشوران، علماء و ملی قائدین نے شرکت کی۔ اس دوران موجودہ سیاسی منظر نامے کا جائزہ لینے اور ملک کو درپیش مسائل پر مباحثہ کرنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی پریشانیوں کو حتی الامکان دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کرناٹک کے ریاستی صدر محمد ثاقب نے ای ٹی و بھارت کو بتایا کہ اس کانفرنس میں مسلم سماج کی ترقی، نمائندگی، تعلیم، ثقافت، تحفظ اور مسلم امت سے متعلق دیگر مسائل پر مشتمل مطالبات کی فہرست منظور کی گئی ہے۔

اجلاس میں اقلیتوں کے حقوق کا دم بھرنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبات پر مثبت رد عمل ظاہر کرنے اور انہیں اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق اس موقعے پر سیاسی پارٹیوں کے انتخابی منشور میں مطالبات کی فہرست کو شامل کرانے کی کوشش کرنے اور ووٹروں کو اپنے حقوق کے تئیں بیدار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق اس حوالسے سے تقریباً 100 ایسے انتخابی حلقوں میں جہاں اقلیتوں کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، پمفلیٹ کی تقسیم، عمومی اجتماعات و دیگر پروگراموں کے ذریعے ایک زبردست مہم چلانے کی تیاری ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق مطالبات کی فہرست میں بابری مسجد، مسلم نمائندگی، و عوام مخالف قوانین وغیرہ سمیت متعدد ایسے مسائل کا ذکر کیا گیا، جن میں اپوزیشن جماعتیں یا تو بی جے پی کی فرقہ پرستی کے نظریہ کی حمایت کرتی نظر آتی ہیں یا وہ اس پر قصداً خاموشی اختیار کرتی ہیں۔

اس فہرست میں تقریبا 25 اہم مطالبات کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں سچر کمیٹی و مشرا کمیشن کی سفارشات، اقلیتی فلاح اسکیموں کا نفاذ، ہنرمند مزدور اور کاریگر کو روزگار، فرضی انکاؤنٹرکی روک تھام، اقلیتوں کو متناسب نمائندگی، مذہبی اقلیتوں کے لیے ریزرویشن، اقلیتی اداروں، مسلم پرسنل لا، عبادت گاہوں اور وقف کی جائیدادوں کا تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے سے سلسلے میں اقدامات کرنا اہم مطالبات ہیں۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کارکن محمد ثاقب نے کہا کہ یہ مہم قومی سطح پر چلے گی تاہم ہم اسے ریاست کرناٹک میں پرزور طریقے سے عمل میں لائیں گے۔


آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعت 'پاپولر فرنٹ آف انڈیا' کے زیر اہتمام 6 مارچ کو قومی دارالحکومت دہلی میں مسلم مسائل سے متعلق ایک اجلاس کا انعقاد ہوا تھا۔

متعلقہ ویڈیو۔

دہلی میں ہونے والے اس اجلاس میں مختلف ریاستوں و مختلف سیاسی و سماجی حلقوں سے وابستہ دانشوران، علماء و ملی قائدین نے شرکت کی۔ اس دوران موجودہ سیاسی منظر نامے کا جائزہ لینے اور ملک کو درپیش مسائل پر مباحثہ کرنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی پریشانیوں کو حتی الامکان دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کرناٹک کے ریاستی صدر محمد ثاقب نے ای ٹی و بھارت کو بتایا کہ اس کانفرنس میں مسلم سماج کی ترقی، نمائندگی، تعلیم، ثقافت، تحفظ اور مسلم امت سے متعلق دیگر مسائل پر مشتمل مطالبات کی فہرست منظور کی گئی ہے۔

اجلاس میں اقلیتوں کے حقوق کا دم بھرنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبات پر مثبت رد عمل ظاہر کرنے اور انہیں اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق اس موقعے پر سیاسی پارٹیوں کے انتخابی منشور میں مطالبات کی فہرست کو شامل کرانے کی کوشش کرنے اور ووٹروں کو اپنے حقوق کے تئیں بیدار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق اس حوالسے سے تقریباً 100 ایسے انتخابی حلقوں میں جہاں اقلیتوں کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، پمفلیٹ کی تقسیم، عمومی اجتماعات و دیگر پروگراموں کے ذریعے ایک زبردست مہم چلانے کی تیاری ہے۔

محمد ثاقب کے مطابق مطالبات کی فہرست میں بابری مسجد، مسلم نمائندگی، و عوام مخالف قوانین وغیرہ سمیت متعدد ایسے مسائل کا ذکر کیا گیا، جن میں اپوزیشن جماعتیں یا تو بی جے پی کی فرقہ پرستی کے نظریہ کی حمایت کرتی نظر آتی ہیں یا وہ اس پر قصداً خاموشی اختیار کرتی ہیں۔

اس فہرست میں تقریبا 25 اہم مطالبات کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں سچر کمیٹی و مشرا کمیشن کی سفارشات، اقلیتی فلاح اسکیموں کا نفاذ، ہنرمند مزدور اور کاریگر کو روزگار، فرضی انکاؤنٹرکی روک تھام، اقلیتوں کو متناسب نمائندگی، مذہبی اقلیتوں کے لیے ریزرویشن، اقلیتی اداروں، مسلم پرسنل لا، عبادت گاہوں اور وقف کی جائیدادوں کا تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے سے سلسلے میں اقدامات کرنا اہم مطالبات ہیں۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کارکن محمد ثاقب نے کہا کہ یہ مہم قومی سطح پر چلے گی تاہم ہم اسے ریاست کرناٹک میں پرزور طریقے سے عمل میں لائیں گے۔

Intro:لوک سبھا انتخابات: مسلم سیاسی اجلاس نے پیش کیا فہرست مطالبات


Body:لوک سبھا انتخابات: مسلم سیاسی اجلاس نے پیش کیا فہرست مطالبات

بنگلور: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر پاپولر فرنٹ آف انڈیا زیر اہتمام چند ایم قبل نئی دہلی میں مسلم سیاسی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا. اجلاس میں مختلف ریاستوں و مختلف سیاسی و سماجی حلقوں سے وابستہ دانشوران، علماء و ملی قائدین نے شرکت کی اور موجودہ سیاسی منظر نامے کا جائزہ لینے اور ملک کو درپیش مسائل پر مباحثہ کرنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی پریشانیوں کو روشنی میں لاکر ان کو حل کرنے کے متعلق فیصلہ لیا گیا.
پاپولر فرنٹ کے ریاستی صدر محمد ثاقب نے بتایا کہ اس کانفرنس میں مسلم سماج کی ترقی، نمائندگی، تعلیم، ثقافت، تحفظ اور مسلم امت سے متعلق دیگر مسائل پر مشتمل مطالبات کی فہرست منظور کی گئی.
اجلاس نے اقلیتوں کے حقوق کا دم بھرنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبات پر مثبت رد عمل ظاہر کرنے اور انہیں اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا.
اس موقع پر میں سیاسی پارٹیوں کے انتخابی منشور میں مطالبات کی فہرست کو شامل کرانے کی کوشش کرنے اور ووٹروں کو اپنے حقوق کے تئیں بیدار کرنے کی کارروائی کرنے کے متعلق فیصلہ لیا گیا.
اس سلسلہ میں تقریباً 100 ایسے انتخابی حلقوں میں جہاں اقلیتوں کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، پیمفلیٹ کی تقسیم، عمومی اجتماعات و دیگر پروگراموں کے ذریہ ایک زبردست مہم چلانے کی تیاری ہے.
سب کے ساتھ انصاف کی سیاست کے بجائے، نفرت کی سیاست حکومت کی پالیسی رہی ہے.

فہرست مطالبات میں بابری مسجد، مسلم نمائندگی، و عوام مخالف قوانین وغیرہ جیسے متعدد ایسے مسائل کا ذکر کیا گیا ہے جن میں اپوزیشن جماعتیں یا تو بی. جے. پی کی فرقہ پرستی کے نظریہ کی حمایت کرتی نظر آتی ہیں یا وہ اس پر قصداً خاموشی برتتی ہیں. عوام خاص طور سے مسلم اقلیت کے سلگتے مسائل پر مشتمل 25/عناوین کے تحت 75/مطالبات کو شامل کیا گیا ہے. سچر کمیٹی و مشرا کمیشن کی سفارشات، اقلیتی فلاح اسکیموں، ہنرمند مزدور اور کاریگر، ظالمانہ قوانین، این.آر.سی اور شہریت ترمیمی اقدامات،، فرضی اینکاونٹر، زیر سماعت قیدی، متناسب نمائندگی، مذہبی اقلیتوں کے ریزرویشن، اقلیتی اداروں، مسلم پرسنل لاء، عبادت آہوں، وقف،، خواتین کی اختیار کاری وغیرہ ان میں سے اہم مطالبات ہیں.
پاپولر فرنٹ کے ریاستی صدر محمد ثاقب نے کہا کہ یہ مہم قومی سطح پر چلیگی تاہم ہم اس کو ریاست کرناٹکا میں پرزور طریقہ سے عمل میں لائینگے.


Conclusion:
Last Updated : Mar 14, 2019, 10:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.