ETV Bharat / state

کرناٹک میں سیاسی بحران جاری

کرناٹک میں سیاست کافی تیز ہوگئی ہے اب تک کانگریس و جے ڈی ایس کے 13 اراکین اسمبلی استعفی دے چکے ہیں، جن میں سے 10 اراکین اسمبلی ممبئی پہنچے ہیں۔

کرناٹک
author img

By

Published : Jul 7, 2019, 12:24 PM IST

کرناٹک میں ایک بار پھر سیاسی بحران شورع ہوگیا ہے اراکین اسمبلی کے استعفے ابھی منظور نہیں کیے گئے ہیں۔

جبکہ اسمبلی اسپیکر کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ منگل سے قبل نہیں لے سکتے ہیں، انھوں نے یہ بتایا کہ آج اتوار ہونے کی وجہ سے چھٹی ہے،پیر کے روز وہ موجود نہیں ہوں گے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام اراکین اسمبلی ممبئی کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہیں۔

اس معاملے میں بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یدیورپا کا کہنا ہے کہ' گٹھ بندھن حکومت میں جاری اتھل پتھل سے ان کی پارٹی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں نےخبروں میں سنا ہے کہ کانگریس اور جنتا دل کے اراکین اسمبلی اپنے اپنے اسمبلی حلقوں سے استعفی دے رہے ہیں'۔

یدیورپا کا مزید کہنا ہے کہ' ان کی پارٹی لوگوں کو پارٹی سے جوڑنے میں مصروف ہے، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ لوگ انتخابات کے لیے تیار نہیں ہے انتخابات سرکاری خزانے پر بوجھ ہے'۔

بی جے پی رکن اسمبلی سی این اکشے نارائن نے ان خبروں سے انکار کیا ہے کہ' وہ استعفی دینے والے اراکین اسمبلی کی ممبئی میں ٹھہرنے میں مدد کررہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ' اراکین اسمبلی خود گئے ہیں، بی جے پی کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، جنوری میں ہوئی کانگریسی اراکین اسمبلی کی میٹنگ سے پہلے ہی کانگریس نے اپنے اراکین اسمبلی کو ریزارٹ بھیج دیا تھا'۔

انھوں نے کانگریس کے اس الزام کو بھی خارج کیا کہ بی جے پی ریاست میں حکومت کو گرانے کی کوشش کررہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'ریاست میں برسر اقتدار کانگریس جنتا دل پارٹی کی اندرونی خلفشار کے سبب یہ سب ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ ریاست میں ایچ ڈی کمارا سوامی کی قیادت والی حکومت خطرے میں پڑگئی ہے اگر ان اراکین اسمبلیوں کے استعفی کو قبول کرلیا جاتا ہے تو یہ برسر اقتدار اتحاد (118 اراکین اسمبلی)اسمبلی میں 224 اراکین والی اکثریت کھو دے گا۔

دوسری جانب بی جے پی کے پاس 105 اراکین اسمبلی ہیں۔

خیال رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں کل 225 سیٹیں ہیں کانگریس جنتا دل اتحاد کے پاس 118 سیٹیں ہیں۔ جس میں کانگریس کے 78 اور جنتا دل کے 37 اراکین اسمبلی ہیں۔

جبکہ بی جے پی کے پاس کل 105 اراکین اسمبلی ہیں۔

کرناٹک میں ایک بار پھر سیاسی بحران شورع ہوگیا ہے اراکین اسمبلی کے استعفے ابھی منظور نہیں کیے گئے ہیں۔

جبکہ اسمبلی اسپیکر کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ منگل سے قبل نہیں لے سکتے ہیں، انھوں نے یہ بتایا کہ آج اتوار ہونے کی وجہ سے چھٹی ہے،پیر کے روز وہ موجود نہیں ہوں گے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام اراکین اسمبلی ممبئی کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہیں۔

اس معاملے میں بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یدیورپا کا کہنا ہے کہ' گٹھ بندھن حکومت میں جاری اتھل پتھل سے ان کی پارٹی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں نےخبروں میں سنا ہے کہ کانگریس اور جنتا دل کے اراکین اسمبلی اپنے اپنے اسمبلی حلقوں سے استعفی دے رہے ہیں'۔

یدیورپا کا مزید کہنا ہے کہ' ان کی پارٹی لوگوں کو پارٹی سے جوڑنے میں مصروف ہے، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ لوگ انتخابات کے لیے تیار نہیں ہے انتخابات سرکاری خزانے پر بوجھ ہے'۔

بی جے پی رکن اسمبلی سی این اکشے نارائن نے ان خبروں سے انکار کیا ہے کہ' وہ استعفی دینے والے اراکین اسمبلی کی ممبئی میں ٹھہرنے میں مدد کررہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ' اراکین اسمبلی خود گئے ہیں، بی جے پی کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، جنوری میں ہوئی کانگریسی اراکین اسمبلی کی میٹنگ سے پہلے ہی کانگریس نے اپنے اراکین اسمبلی کو ریزارٹ بھیج دیا تھا'۔

انھوں نے کانگریس کے اس الزام کو بھی خارج کیا کہ بی جے پی ریاست میں حکومت کو گرانے کی کوشش کررہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'ریاست میں برسر اقتدار کانگریس جنتا دل پارٹی کی اندرونی خلفشار کے سبب یہ سب ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ ریاست میں ایچ ڈی کمارا سوامی کی قیادت والی حکومت خطرے میں پڑگئی ہے اگر ان اراکین اسمبلیوں کے استعفی کو قبول کرلیا جاتا ہے تو یہ برسر اقتدار اتحاد (118 اراکین اسمبلی)اسمبلی میں 224 اراکین والی اکثریت کھو دے گا۔

دوسری جانب بی جے پی کے پاس 105 اراکین اسمبلی ہیں۔

خیال رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں کل 225 سیٹیں ہیں کانگریس جنتا دل اتحاد کے پاس 118 سیٹیں ہیں۔ جس میں کانگریس کے 78 اور جنتا دل کے 37 اراکین اسمبلی ہیں۔

جبکہ بی جے پی کے پاس کل 105 اراکین اسمبلی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.