ہاویری: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری چکماگراولی تھیمے گوڑا روی(سی ٹی وری) نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ پاکستان کانگریس رہنما سدارامیا کے الیکشن لڑنے کے لیے ایک محفوظ جگہ ہوگی کیونکہ پاکستان سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کی ذہنیت کے مطابق ہے۔ چکمگلورو کے رکن اسمبلی نے سابق وزیر اعلی سدارامیا کے کولار اسمبلی نشست سے الیکشن لڑنے کی خواہش کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سدارامیا پر طنز کیا، یاد رہے کہ سدارامیا نے اسمبلی انتخابات 2023 میں جس اسمبلی نشست سے انتخاب لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے وہ ایک محفوظ سیٹ ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ جس سے متعلق بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سی ٹی روی نے کہا کہ میرے خیال سے، پاکستان (سدارامیا) کے لیے ایک محفوظ جگہ ہے۔
ہاویری کے رانیبینور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی سی ٹی روی نے دعویٰ کیا کہ ان (سدارامیا) کی ذہنیت کے لیے، پاکستان محفوظ جگہ ہے، کیونکہ وہاں کوئی وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلی بسواراج بومائی اور سابق وزیر اعلیٰ یدیورپا نہیں ہے۔ وہاں کوئی ڈی کے شیوکمار، یا کانگریس لیڈر جی پرمیشورا یا کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے وہاں انہیں پریشان کرنے کے لیے نہیں ہونگے اسی لیے پاکستان ان کے لیے محفوظ مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے۔ کانگریس نے گجرات میں سنہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں 77 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن حال ہی میں ہوئے گجرات اسمبلی انتخابات میں کانگریس صرف 17 سیٹوں پر ہی جیت درج کی اور کانگریس کو 60 سیٹوں کا نقصان ہوا۔ کرناٹک میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔ بہت سے لوگ کانگریس پارٹی سے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔ تاہم، ہم انہیں سلیکٹ کریں گے، سوچیں گے اور پھر پارٹی میں شامل کریں گے۔
کانگریس پارٹی کی پرجادھوانی یاترا کے بارے میں بات کرتے ہوئے سی ٹی روی نے کہا کہ پرجادھوانی کا مطلب ہے لوگوں کو بتانا چاہیے۔ یہ عوام کی آواز نہیں بلکہ کانگریس کی آواز ہے۔ کانگریس کے لوگ ہمیں ڈانٹنے کے لیے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ ہم سے ڈرتے ہیں. کرناٹک کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔ شہریوں کو لوٹنے والے کانگریسی ہمارے خلاف بول رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس مہینے کے شروع میں سدارامیا نے اعلان کیا تھا کہ اگر پارٹی ہائی کمان راضی ہو تو وہ کولار سے الیکشن لڑیں گے۔ سدارامیا نے 2018 کے اسمبلی انتخابات میں دو سیٹوں - چامنڈیشوری اور بادامی سے انتخاب لڑا تھا لیکن وہ صرف دوسری سیٹ بادامی سے جیت حاصل کرپائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : Protest against BJP in Bengaluru بنگلور میں کانگریس پارٹی کا بی جے پی کے خلاف احتجاج