بنگلور: کرناٹک کے شہر بنگلور میں ٹیچرز ڈے کے موقع پر فیلکن فاؤنڈیشن کی جانب سے بڑے پیمانے پر 'ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن ٹیچنگ ایکسیلینس ایوارڈ' پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر اساتذہ کی نمایاں خدمات و قربانیوں کے اعتراف میں مہمان خصوصی پدم شری ہریکلہ حاجبا کے ہاتھوں شہر بنگلور کے تقریباً 100 اسکولوں کے پرنسپلز و ٹیچرز کو ایوارڈ پیش کیا گیا۔ Dr Radhakrishnan Teaching Excellence Awards
اس سلسلے میں فیلکن فاؤنڈیشن کے صدر عبدالسبحان نے کہا کہ 'اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی ایک چھوٹی سی کوشش رہی۔ انہوں نے کہ ہر دن یوم اساتذہ منایا جائے اور ملک کے مستقبل یعنی بچوں کی زندگیوں کو سنوارا جائے۔ اس موقع پر مہمانان، ایوارڈ حاصل کردہ پرنسپلز اور ٹیچرز نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اور طلباء کو پیغام دیا کہ خوب محنت کریں کیوں کہ یہی کامیابی کا واحد ذریعہ ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال 5 ستمبر کا دن بھارت کے لیے خصوصیت کا حامل ہے۔ اسی دن ملک کے دوسرے صدر جمہوریہ اور ماہرِ تعلیم ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کی پیدائش ہوئی تھی۔ اسی کے مد نظر اس دن کو پورے ملک میں 'یوم اساتذہ' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پورے ملک میں اس سلسلے میں تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ طلبہ اس دن اساتذہ کو گلدستے اور تحائف پیش کرتے ہیں جبکہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے عمدہ خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو خصوصی انعامات دیے جاتے ہیں۔
رادھا کرشنن اپنی علمی مہارت کے سبب کئی میدانوں میں ماہر تھے۔ ان کی عمیق دلچسپی کا موضوع تقابلی مذہب تھا۔ وہ مشرق اور مغرب کے تفکرات کے مطالعے اور تجزیے میں خاص مقام رکھتے تھے۔ بہ حیثیت ایک مدرس کے وہ کئی عظیم تعلیمی عہدوں پر فائز رہے تھے۔ ان میں کلکتہ یونیورسٹی میں کنگ جارج پونچویں، چیئر آف مینٹل اینڈ مارل سائنس (1921-32) اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں اسپالڈنگ پروفیسر آف ایسٹرن ریلیجن اینڈ ایتھیکس (1936-52) کا عہدہ شامل ہے۔ انہیں بھارت رتن کا اعزاز بھارت کی آزادی کے بعد دیا گیا تھا۔