ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں زرعی قوانین ترمیم کی مخالفت کے دوران کرناٹک پرانت کسان تنظیم کے نائب صدر مولا ملا نے کہا کہ مرکزی حکومت اے پی ایم سی قانون میں تبدیلی لاکر کئی لوگوں کو بے روز گار کر رہی ہے۔
اس قانون سے صرف کمپنیوں کو فائدہ ہوسکتا ہے کسانوں کو نہیں۔ اس قانون سے چھوٹے کسانوں کو فائدہ نہیں ملے گا۔ کیونکہ کمپنیوں کو بڑی تعداد میں اناج خریدنا پڑتا ہے۔ لیکن یہاں پر چھوٹے زمیندار کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں ہوگا۔
کرناٹک میں سنہ 1970 میں سابق وزیر اعلیٰ دیوراج ارسو نے لینڈ ریفارم ایکٹ قانون جاری کرکے چھوٹے کسانوں کی ترقی کے لیے اس قانون کو جاری کیا تھا۔ مگر ریاستی حکومت کی جانب سے لینڈ ریفارم ایکٹ میں ترمیم کرکے زمین مافیا کو ہی بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔ جس سے زرعی شعبہ ختم ہوسکتا ہے۔ جس سے کسان کی زمین ختم ہوسکتی ہے۔ اس لیے ریاستی، مرکزی حکومت اس قانون کی تبدیلی نہ کرے، اس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔