ریاست کرناٹک کے ضلع گلبرگہ میں گزشتہ 28 فروری کو الند تعلق کے درگاہ حضرت لاڈلے مشائخ انصاری میں شیولنگ پوجا کرنے کے معاملے کو لےکر تشدد کا ماحول پیدا ہوا تھا۔ جس میں الند کے 160 مسلم نوجوانوں اور خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ Violence Over Dargah in Aland Karnataka
اس معاملے کو لےکر گلبرگہ کے مختلف سماجی ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے الند کے لوگوں سے ملاقات کی۔ Officials of social organizations met with people of Aland
اس موقع پر گلبرگہ ایم آئی ایم کے سابق صدر عبدالرحیم مرچی نے ای ٹی وی بھارت کو بتاتے ہوئے کہا کہ 'الند میں گرفتار کیے گئے 160 افراد میں دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ ہیں۔ جن کے 7 مارچ سے امتحانات شروع ہو نے والے ہیں۔' More than 100 arrested in Aland case
انہوں نے پولیس سے اپیل کی کہ گرفتار کیے گئے نوجوانوں میں بے قصور نوجوان بھی شامل ہیں۔ جنہیں جلد از جلد رہا کیا جائے۔'
جنوادی مہیلا تنظیم کے ریاستی سیکریٹری ڈاکٹر کے لیلا نے کہا کہ 'جو لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں پولیس ان لوگوں کو گرفتار کریں ناکہ بے قصوروں کو۔
یہ بھی پڑھیں: Gulbarga SP on Aland Arresting: الند میں مسلم لڑکوں اور خواتین کی گرفتاریوں پر ایس پی کا بیان
وہیں علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہونے سے یہاں پر مارکیٹ بند ہے۔ جس سے روزانہ مزدوری کر کے اپنی زندگی گزارنے والے عام لوگ پریشان ہیں۔