ETV Bharat / state

داعش سے رابطہ کے الزام میں ڈاکٹر گرفتار

این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ 'تفتیش کے دوران رحمان نے اعتراف کیا کہ وہ جہاں زیب سمیع اور شام میں مقیم دیگر داعش کارکنوں کے ساتھ داعش کی سرگرمیوں کو مزید آگے بڑھانے کے لیے محفوظ پیغام رسانی پلیٹ فارم پر سازشیں کر رہا تھا۔'

بنگلور میں ماہر امراض چشم گرفتار
بنگلور میں ماہر امراض چشم گرفتار
author img

By

Published : Aug 19, 2020, 11:28 AM IST

Updated : Aug 19, 2020, 12:49 PM IST

قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بنگلور کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے ایک ماہرِ امراض چشم کو گرفتار کیا ہے جو تنازع زدہ علاقوں میں زخمی ہونے والے آئی ایس آئی ایس کیڈروں کی مدد کے لئے میڈیکل ایپلی کیشن اور آئی ایس آئی ایس کے عسکریت پسندوں کے فائدے کے لئے اسلحہ سے متعلق ایپلی کیشن کی تیاری میں تھا۔

ملزم کی شناخت عبدالرحمان (28) کے نام سے ہوئی ہے اور وہ بنگلور میں ایم ایس رامیا میڈیکل کالج میں ملازمت کرتا تھا۔

بنگلور کے باساونگنڈی کے رہائشی عبدالرحمان کو پیر کو این آئی اے نے ایجنسی کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا جس میں کشمیری جوڑے - جہاں زیب سمیع وانی اور اس کی اہلیہ حنا بشیر بیگ - اوکلا وہار ، دہلی کے جامعہ نگر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

این آئی اے کے مطابق جب انہیں گرفتار کیا گیا تھا تب پتہ چلا تھا کہ کشمیری جوڑے کی وابستگی آئی کے ایس پی سے ہے جو ایک کالعدم شدت پسند تنظیم ہیں اور انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تھا۔

این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ 'تفتیش کے دوران عبدالرحمان نے اعتراف کیا کہ وہ جہاں زیب سمیع اور شام میں مقیم دیگر داعش کارکنوں کے ساتھ داعش کی سرگرمیوں کو مزید آگے بڑھانے کے لیے محفوظ پیغام رسانی پلیٹ فارم پر سازشیں کر رہا تھا۔'

این آئی اے نے مزید بتایا کہ 'اہم بات یہ ہے کہ اس نے 2014 کے اوائل میں داعش شدت پسندوں کے علاج کے لیے شام میں ایک داعش کے میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا تھا اور 10 دن تک اسلامک اسٹیٹ کے کارکنوں کے ساتھ رہا اور بھارت واپس آگیا تھا۔

ایجنسی نے بتایا کہ رحمان تنازعہ زدہ علاقوں میں داعش کے زخمی کارکنوں کی مدد کے لیے ایک طبی ایپلی کیشن تیار کرنے اور داعش کے عسکریت پسندوں کے فائدے کے لئے اسلحہ سے متعلق ایک ایپلی کیشن تیار کرنے کے عمل میں تھا۔'

اسے گرفتار کرنے کے بعد این آئی اے نے کرناٹک پولیس کی مدد سے بنگلور میں کچھ مقامات پر تلاشی لی اور ڈیجیٹل ڈیوائسز، ایک موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ کو ضبط کر لیا۔

ایجنسی نے بتایا کہ 'عبدالرحمان کا عبداللہ باسط سے بھی رابطہ تھا جو پہلے ہی این آئی اے کے ایک اور کیس (آئی ایس آئی ایس ابو دابی ماڈیول) میں تہاڑ جیل میں قید ہے۔'

این آئی اے نے بتایا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بنگلور کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے ایک ماہرِ امراض چشم کو گرفتار کیا ہے جو تنازع زدہ علاقوں میں زخمی ہونے والے آئی ایس آئی ایس کیڈروں کی مدد کے لئے میڈیکل ایپلی کیشن اور آئی ایس آئی ایس کے عسکریت پسندوں کے فائدے کے لئے اسلحہ سے متعلق ایپلی کیشن کی تیاری میں تھا۔

ملزم کی شناخت عبدالرحمان (28) کے نام سے ہوئی ہے اور وہ بنگلور میں ایم ایس رامیا میڈیکل کالج میں ملازمت کرتا تھا۔

بنگلور کے باساونگنڈی کے رہائشی عبدالرحمان کو پیر کو این آئی اے نے ایجنسی کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا جس میں کشمیری جوڑے - جہاں زیب سمیع وانی اور اس کی اہلیہ حنا بشیر بیگ - اوکلا وہار ، دہلی کے جامعہ نگر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

این آئی اے کے مطابق جب انہیں گرفتار کیا گیا تھا تب پتہ چلا تھا کہ کشمیری جوڑے کی وابستگی آئی کے ایس پی سے ہے جو ایک کالعدم شدت پسند تنظیم ہیں اور انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تھا۔

این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ 'تفتیش کے دوران عبدالرحمان نے اعتراف کیا کہ وہ جہاں زیب سمیع اور شام میں مقیم دیگر داعش کارکنوں کے ساتھ داعش کی سرگرمیوں کو مزید آگے بڑھانے کے لیے محفوظ پیغام رسانی پلیٹ فارم پر سازشیں کر رہا تھا۔'

این آئی اے نے مزید بتایا کہ 'اہم بات یہ ہے کہ اس نے 2014 کے اوائل میں داعش شدت پسندوں کے علاج کے لیے شام میں ایک داعش کے میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا تھا اور 10 دن تک اسلامک اسٹیٹ کے کارکنوں کے ساتھ رہا اور بھارت واپس آگیا تھا۔

ایجنسی نے بتایا کہ رحمان تنازعہ زدہ علاقوں میں داعش کے زخمی کارکنوں کی مدد کے لیے ایک طبی ایپلی کیشن تیار کرنے اور داعش کے عسکریت پسندوں کے فائدے کے لئے اسلحہ سے متعلق ایک ایپلی کیشن تیار کرنے کے عمل میں تھا۔'

اسے گرفتار کرنے کے بعد این آئی اے نے کرناٹک پولیس کی مدد سے بنگلور میں کچھ مقامات پر تلاشی لی اور ڈیجیٹل ڈیوائسز، ایک موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ کو ضبط کر لیا۔

ایجنسی نے بتایا کہ 'عبدالرحمان کا عبداللہ باسط سے بھی رابطہ تھا جو پہلے ہی این آئی اے کے ایک اور کیس (آئی ایس آئی ایس ابو دابی ماڈیول) میں تہاڑ جیل میں قید ہے۔'

این آئی اے نے بتایا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

Last Updated : Aug 19, 2020, 12:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.