ETV Bharat / state

'نئی تعلیمی پالیسی سے غریب اور پسماندہ طبقات کو تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش'

مرکزی حکومت کی جانب سے نئی تعلیمی پالیسی کو جاری کرنے کے بعد تعلیمی وسیاسی حلقوں میں اس بات پر تنازعہ ہے کہ مرکزی حکومت نے تعلیمی، سیاسی و دانشوروں سے مشورہ کیے بغیر نئی تعلیمی پالیسی کو جاری کیا ہے۔

new education policy
نئی تعلیمی پالیسی
author img

By

Published : Oct 23, 2020, 4:15 PM IST

اس موقع پر ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر کے ینگ ایجوکیشن ایوارڈ کے ٹیچر مبین الدین خیروی نے کہا کہ، 'مرکزی حکومت کے اس نئی تعلیمی پالیسی سے غریب اور پسماندہ طبقات کو تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ملک میں تعلیمی نظام کو پھر سے قدیم دور کے طرف لیکر جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس ملک کی ہزاروں سال کی تاریخ کو تبدیل کر نے کی بات کی جارہی ہے۔'

انہوں نے کہا، 'ملک میں مختلف مذہبی، ثقافتی روایات ہیں۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں۔ مختلف زبان کے بولنے والے افراد ہیں۔ ان سب کا خیال کیے بغیر نئی تعلیمی پالیسی کو جاری کر کے صرف اس میں سنسکرت اور یوگا پر توجہ دیا گئی ہے، جس سے اس تعلیمی پالیسی سے پسماندہ طبقات کی ترقی نہیں ہوسکتی۔'

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'یہاں پر پوری طرح سے پسماندہ طبقات کے لئے ریزرویشن کو ختم کر نے کی بات بھی دیکھی جارہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

کرناٹک میں 17 نومبر سے کالج دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

اس موقع سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ، 'نئ تعلیمی پالیسی سے اردو زبان کو ختم کر نے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس نئی تعلیمی پالیسی میں صرف یوگا اور سنسکرت زبان کو ترجیح دی جارہی ہے۔ اس لئے اس نئی تعلیمی پالیسی پر مرکزی حکومت دوبارہ تعلیمی دانسوروں اور عوام سے مشورہ کر نے کی بات کہی۔'

اس موقع پر ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر کے ینگ ایجوکیشن ایوارڈ کے ٹیچر مبین الدین خیروی نے کہا کہ، 'مرکزی حکومت کے اس نئی تعلیمی پالیسی سے غریب اور پسماندہ طبقات کو تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ملک میں تعلیمی نظام کو پھر سے قدیم دور کے طرف لیکر جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس ملک کی ہزاروں سال کی تاریخ کو تبدیل کر نے کی بات کی جارہی ہے۔'

انہوں نے کہا، 'ملک میں مختلف مذہبی، ثقافتی روایات ہیں۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں۔ مختلف زبان کے بولنے والے افراد ہیں۔ ان سب کا خیال کیے بغیر نئی تعلیمی پالیسی کو جاری کر کے صرف اس میں سنسکرت اور یوگا پر توجہ دیا گئی ہے، جس سے اس تعلیمی پالیسی سے پسماندہ طبقات کی ترقی نہیں ہوسکتی۔'

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'یہاں پر پوری طرح سے پسماندہ طبقات کے لئے ریزرویشن کو ختم کر نے کی بات بھی دیکھی جارہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

کرناٹک میں 17 نومبر سے کالج دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

اس موقع سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ، 'نئ تعلیمی پالیسی سے اردو زبان کو ختم کر نے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس نئی تعلیمی پالیسی میں صرف یوگا اور سنسکرت زبان کو ترجیح دی جارہی ہے۔ اس لئے اس نئی تعلیمی پالیسی پر مرکزی حکومت دوبارہ تعلیمی دانسوروں اور عوام سے مشورہ کر نے کی بات کہی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.