پولیس نے کرناٹک کے میسورو میں اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کے پانچ ملزموں کو تمل ناڈو سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے ڈائرکٹر جنرل پروین سود نے ہفتےکو یہ اطلاع دی۔سود نے صحافیوں کو بتایا کہ چھ ملزمین میں سے پانچ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جن پانچ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے ایک نابالغ ہے۔
انہوں نے کاہ کہ نربھیہ سانحہ کے بعد نابالغ سے متعلق قانون میں تبدیلی کی گئی ہے۔ سود نے کہا کہ اس سنگین معاملے میں نچلی عدالت ملزم کی سماوت کرے گی، بھلے ہی ملزم کی عمر 16 سال سے کم ہے۔ ملزمین متاثرہ لڑکے اور لڑی سے تین لاکھ روپے مانگے تھے اور یہاں تک کہ لڑکے کے والد کو فون کرکے ان سے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔تاوان دینے سے انکار کیا گیا تو انہوں نے اس واقعہ کو انجام دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلور تشدد: ملزمین کے گھروالوں کی زندگیاں اجیرن بن گئیں
ڈی جی پی نے کہا کہ متاثرہ نے ابھی تک اپنا بیان نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارنسنک سائنس لباریٹری کی رپورٹ جلد سے جلد پیش کی جائے گی۔
ریاستی وزیر داخلہ ارگا گیانیندر نے بینگلورو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس معاملے میں تامل ناڈو کے پانچ ملزمین کو پکڑنے کے لئے فوری کارروائی کرنے کے لئے پولیس افسران کی ستائش کی۔
یو این آئی