ETV Bharat / state

Attack on Muslim Student کرناٹک میں خاتون ہندو دوست سے بات کرنے پر مسلم طالب علم کی پٹائی

author img

By

Published : May 4, 2023, 8:06 AM IST

Updated : May 4, 2023, 1:03 PM IST

ضلع دکشینہ کنڑ میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلم نوجوان کو بے رحمی سے پیٹا۔ محمد پاریش نام کے نوجوان پر ہندوتوا کارکنوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی ہم جماعت دوست ہندو لڑکی کے ساتھ جوس پی رہا تھا۔ پولیس نے چار معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ Muslim Student Assaulted With Rod

کرناٹک میں خاتون ہندو دوست سے بات کرنے پر مسلم طالب علم کی پٹائی
کرناٹک میں خاتون ہندو دوست سے بات کرنے پر مسلم طالب علم کی پٹائی

دکشینہ کنڑ: ریاست کرناٹک کے ضلع دکشینہ کنڑ کے پٹور علاقے میں ہندو شدت پسندوں نے ایک 18 سالہ مسلم لڑکے کو اسکی ہم جماعت ہندو لڑکی کے ساتھ گھومنے پھرنے پر بے رحمی سے پیٹا۔ پٹور ٹاؤن پولیس کے مطابق پی یو سی کے طالب علم محمد پاریش پر ہندوتوا کارکنوں نے گرم لوہے کی سلاخ، تار اور لاٹھی ڈنڈے سے اس وقت وحشیانہ حملہ کیا جب وہ اپنی ہم جماعت ہندو دوست کے ساتھ جوس پی رہا تھا۔ حالانکہ اس دوران متاثرہ نوجوان بار بار یہ کہتا رہا کہ ہم صرف دوست ہیں اور ہم جماعت ہیں لیکن ہندو شدت پسندوں نے اس کی گریہ و زاری کو نظرانداز کرکے بے رحمی سے پیٹا۔ ملزمان نے مارنے اور پیٹنے کے بعد متاثرہ کو پولیس میں مقدمہ درج کرانے سے منع کیا۔ فی الحال پارش زیر علاج ہے اور اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ پٹور ٹاؤن پولیس نے چار افراد دنیش گوڑا (ایک آٹورکشا ڈرائیور)، پرجول، نشانت کمار اور پردیپ (طالب علم) کی بطور ملزم شناخت کی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز کانگریس پارٹی نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کرتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل پر پابندی عائد کر دے گی۔ اس نے بجرنگ دل کی شناخت کی اور ان کا موازنہ کالعدم اسلامی تنظیم پی ایف آئی (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) سے کیا۔ اس اعلان نے کرناٹک کی سیاست کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی ہلچل مچا دی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس کے بہت سے رہنماؤں نے یہ الزام لگایا کہ کانگریس بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: Muslim Youth Beaten by Hindu in MP مدھیہ پردیش میں مسلم نوجوان کو زد و کوب کرنے کا ویڈیو وائرل

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے منگل کو جاری کردہ کانگریس کے منشور میں وشو ہندو پریشد کی یوتھ ونگ بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی تجویز ہے۔ کانگریس کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ان تمام تنظیموں پر پابندی عائد کی جائے گی جو ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر برادریوں کے درمیان نفرت اور دشمنی پھیلاتی ہیں۔ کانگریس کے اس وعدے سے سیاست گرم ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس کو لے کر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی کے لیے مہم چلا رہے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بھی کانگریس کے اس وعدے کو مسلم ووٹروں کو خوش کرنے کی کوشش قرار دیا۔ وہیں کانگریس نے بی جے پی کے دباؤ کو خارج کرتے ہوئے اپنے اس اتنخابی وعدے کو منشور سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔

دکشینہ کنڑ: ریاست کرناٹک کے ضلع دکشینہ کنڑ کے پٹور علاقے میں ہندو شدت پسندوں نے ایک 18 سالہ مسلم لڑکے کو اسکی ہم جماعت ہندو لڑکی کے ساتھ گھومنے پھرنے پر بے رحمی سے پیٹا۔ پٹور ٹاؤن پولیس کے مطابق پی یو سی کے طالب علم محمد پاریش پر ہندوتوا کارکنوں نے گرم لوہے کی سلاخ، تار اور لاٹھی ڈنڈے سے اس وقت وحشیانہ حملہ کیا جب وہ اپنی ہم جماعت ہندو دوست کے ساتھ جوس پی رہا تھا۔ حالانکہ اس دوران متاثرہ نوجوان بار بار یہ کہتا رہا کہ ہم صرف دوست ہیں اور ہم جماعت ہیں لیکن ہندو شدت پسندوں نے اس کی گریہ و زاری کو نظرانداز کرکے بے رحمی سے پیٹا۔ ملزمان نے مارنے اور پیٹنے کے بعد متاثرہ کو پولیس میں مقدمہ درج کرانے سے منع کیا۔ فی الحال پارش زیر علاج ہے اور اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ پٹور ٹاؤن پولیس نے چار افراد دنیش گوڑا (ایک آٹورکشا ڈرائیور)، پرجول، نشانت کمار اور پردیپ (طالب علم) کی بطور ملزم شناخت کی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز کانگریس پارٹی نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کرتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل پر پابندی عائد کر دے گی۔ اس نے بجرنگ دل کی شناخت کی اور ان کا موازنہ کالعدم اسلامی تنظیم پی ایف آئی (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) سے کیا۔ اس اعلان نے کرناٹک کی سیاست کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی ہلچل مچا دی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس کے بہت سے رہنماؤں نے یہ الزام لگایا کہ کانگریس بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: Muslim Youth Beaten by Hindu in MP مدھیہ پردیش میں مسلم نوجوان کو زد و کوب کرنے کا ویڈیو وائرل

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے منگل کو جاری کردہ کانگریس کے منشور میں وشو ہندو پریشد کی یوتھ ونگ بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی تجویز ہے۔ کانگریس کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ان تمام تنظیموں پر پابندی عائد کی جائے گی جو ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر برادریوں کے درمیان نفرت اور دشمنی پھیلاتی ہیں۔ کانگریس کے اس وعدے سے سیاست گرم ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس کو لے کر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی کے لیے مہم چلا رہے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بھی کانگریس کے اس وعدے کو مسلم ووٹروں کو خوش کرنے کی کوشش قرار دیا۔ وہیں کانگریس نے بی جے پی کے دباؤ کو خارج کرتے ہوئے اپنے اس اتنخابی وعدے کو منشور سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔

Last Updated : May 4, 2023, 1:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.