زرعی قوانین 2020 کے خلاف بھارت بند کا اثر ملک کے بیشتر حصوں میں دیکھنے کو ملا۔ اس دوران ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں بھی احتجاج کیا گیا۔
بنگلور میں مسلم تنظیموں کی جانب سے کسانوں کی حمایت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر علماء کرام نے بھی کسانوں کی حمایت میں نعرے بازی کی اور مرکزی حکومت سے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کی پرزور مانگ کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنماؤں نے بتایا کہ مودی حکومت کے زرعی و کسانوں کے متعلق نئے قوانین ظلم کے مترادف ہیں۔
عام آدمی پارٹی نے کسانوں کے حق میں آواز اٹھائی اور مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مالدار طبقے کو خوش کرنے کے لیے کسان مخالف قوانین بنا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی رہنما محمد حبیب نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں مودی کی تانا شاہی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں۔
احتجاج میں مصروف مولانا مفتی عزیر نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپنے مالدار آقاؤں کو جنہوں نے ان کی الیکشن فنڈنگ کی ہے انہیں کسانوں کی زمینیں بیچنے اور کسانوں کو بندھوا مزدور بنانے کی سازش رچ رہی ہے۔ لہذا، ایسے قوانین بنا رہی ہے۔
آج کے بھارت بند کے کسانوں کے احتجاج میں کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار بھی اپنی پارٹی کے سیکڑوں کارکنان کے ساتھ موجود رہے۔
اس موقع پر ایک بڑی تعداد میں ٹریڈ یونین کے رہنما اور کارکنان نے بھی بھارت بند کو کامیاب کرنے میں اپنا رول نبھایا۔