بنگلورو: وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اسمبلی میں تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے کا ریاستی بجٹ پیش کیا۔وزیراعلیٰ نے اس بجٹ کو نہ صرف تاریخی بلکہ عوام دوست قرار دیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے بجٹ میں ڈھیر سارے وعدے کیے گئے ہیں۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت پر بجٹ کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔انہوں نے اسے ناکارہ بجٹ قرار دیا۔ کانگریس کے اراکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اسمبلی انتخابات کے مدنظر بجٹ پیش کرکے "عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اسمبلی انتخابات سے قبل ترقیاتی کاموں پر کروڑوں روپے کا اعلان کیا گیا ہے ۔
کانگریس کے سینئر لیڑر و قانون ساز کونال کے رکن نصیر احمد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اس بجیٹ کے ذریعہ اقلیتوں کے خلاف سازش رچی ہے اور انہیں دھوکہ دینے کا کام کیا ہے۔ اقلیتی طلباء کے لئے سالوں سے دئے جارہے بجٹ میں سے بھاری کٹوتی کی گئی ہے جو کہ ہرگز قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلباء کو جو "اریوو" اسکالرشپ و لونز دئے جاتے تھے۔ اب اسکالرشپ کو نکال دیا گیا ہے اور صرف لون کو رکھا گیا ہے جو کہ طلبا کے لئے تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka BJP President نلین کمار کٹول الیکشن میں ہار کو لیکر بوکھلاہٹ کے شکار
قانون ساز کونسل کے رکن عبد الجبار نے کہا کہ پچلی کانگریس کے دور اقتدار میں اقلیتوں کو دئے گئے بجٹ کا تجزیہ کیا ئے تو اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔پیچھلے بجٹ کے مقابلے موجودہ بجٹ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے۔ کانگریس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر یو ٹی قادر نے کہا کہ بی جے پی کا یہ بجٹ کئی اعتبار سے مایوس کن ہے۔ بجٹ نہیں بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہی ایک بڑا مسئلہ ہے، لہذا عوام متحد ہوکر مختلف اسکیامس میں ملوث بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو اقتدار سے اکھاڑ پھینیکں۔