ریاست کرناٹک میں حجاب تنازعہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زور پکڑتا جا رہا ہے، جب کہ اس تعلق سے کرناٹک ہائی کورٹ میں معاملہ زیر سماعت ہے، باوجود اس کے اسکول اور کالج مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے بچوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کو لے کر طلباء اور والدین میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں مسلم قائدین نے ڈپٹی کمشنر یادگیر ڈاکٹر راگاپریا سے ملاقات کرتے ہوئے شہر میں کالج اور اسکول مینجمنٹ کی جانب سے طلباء پر کیے جا رہے سلوک سے واقف کروایا۔ Muslim Leaders Meets DC Ragapriya
اس موقع پر مختلف تنظیموں کے ذمہ داران نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ کالج اور اسکول میں بچوں کو حجاب کو لے کر والدین کافی فکرمند ہیں اور بچے بھی خوفزدہ ہیں۔ بچوں کے علاوہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بھی حجاب کے نام پر برقع اتارنے کو کہا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ضلع یادگیر کے مختلف تعلقہ جات سے مسلم قائدین کی باتوں کو غور سے سنتے ہوئے کہا کہ ان کالج میں حجاب پر پابندی کی بات کہی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیس ابھی زیر سماعت ہے جب تک کیس کا فیصلہ نہیں آئے گا تب تک حکومت کرناٹک کی جانب سے جو احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس پر عمل کرنا لازمی ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے مسلم قائدین کو یقین دلایا کہ محکمۂ تعلیمات کے اعلیٰ ذمہ داران سے بات کرتے ہوئے حالات کو بہتر اور پرسکون بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔