کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شورا پور میں کرناٹک اردو اکیڈمی کے تعاون سے منعقد ادبی اجلاس و مشاعرہ میں گریڈ ٹو تحصیلدار صوفیہ سلطانہ نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
انھوں نے اپنےخطاب میں کہا کہ تقریبا دو سال بعد اس طرح کے ادبی پروگرامز کا انعقاد عمل میں آیا ہے۔ کورونا اور لاک ڈاؤن کے بعد ادبی، عوامی، اصلاحی، دینی اور معلوماتی پروگرامز کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کیونکہ پچھلے دو سالوں سے معاشرہ ان تمام چیزوں سے دور ہو گیا تھا۔ میں اس پروگرام کے انعقاد پر محبان اردو اور کرناٹک اردو اکیڈمی کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے اس طرح کے پروگرامز کا بیڑا اٹھایا ہے'
یہ بھی پڑھیں:نئی قومی تعلیمی پالیسی کے متعلق بی جے پی کا رویہ بے نقاب،کیمپس فرنٹ
صوفیہ سلطانہ نے مزید کہا کہ والدین اور سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔ خاص کر بچوں کے ہاتھ میں موبائل نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ فیشن ہو گیا ہے کہ جب بچہ ضد کرتا ہے، روتا ہے تو ماں باپ اس کو موبائل دیتے ہیں اور موبائل میں گیم اور کارٹون لگا کر انہیں خاموش کرنا یا پھر منانے کی کوشش کرتے ہیں، یہی وہ عمل ہے جس سے بچوں کو ان کے آنکھوں پر اثر پڑ رہا ہے اور پھر دھیرے دھیرے بچے موبائل کے عادی ہوتے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ جو بچے بڑے ہیں وہ موبائل سے اچھائی کم برائی کی طرف زیادہ راغب ہو رہے ہیں۔ اس لئے بچوں کا موبائل چیک کرتے رہیں اور بچوں پر نظر رکھیں تاکہ آپ کے بچے گندی عادتوں اور خراب ماحول سے بچے رہیں۔