افسوس کی بات یہ رہی کی جب شرپسند عناصر ان دونوں مسلم نوجوانوں کے ساتھ مار پیٹ کررہے تھے تب وہاں پر موجود پولیس اہلکار بھی ان نوجوانوں پر ٹوٹ پڑے اور نوجوانوں کے ساتھ مزید مارپیٹ کی، اس پورے معاملے کی موقع پر موجود کسی شخص نے ویڈیو بنالی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔
بنگلور کے سہکار نگر علاقے میں پیش آئے اس واقعہ سے مسلم حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے، اس تعلق سے بینگلور شہر کے ایک مقامی سیاسی رہنما عمران پاشاہ حرکت میں آئے اور ایڈووکیٹ انیس علی خان کے ذریعے ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔
مقامی سماجی کارکنان نے دونوں زخمی نوجوانوں کو اسپتال میں داخل کرادیا ہے جہاں ان کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔
ایڈووکیٹ انیس نے بتایا کہ مقامی پولیس ایف آئی آر درج کرنے میں ہچکچاتی رہی کیونکہ اس واقعہ کی ویڈیو میں مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کو بھی دونوں مسلم نوجوانوں سے مارپیٹ کرتے دیکھا گیا ہے تاہم تھوڑی محنت کے بعد ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متعلقہ پولیس اہلکاروں سے بات چیت کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق اس کیس میں پولیس کی جانب سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں کی گئی ہے اور کسی کو بھی حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔