گلبرگہ: جمعیت علماء ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام مدرسہ اسلامیہ مظاہر العلوم مظاہر نگر نزد اتحاد چوک ہاگرگہ روڈ گلبرگہ میں علماء و حفاظ ائمہ و دینی خدام جمعیت علماء کے عہدیداران و ذمہ داران کے لیے خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔ تحفظ ختم نبوت ارتداد و فتنوں کا سدباب کے زیر اہتمام منعقدہ اس خصوصی اجلاس میں موجودہ دور میں فتنوں کا سدباب کرنے کے سلسلہ میں علماء و حفاظ، ائمہ و دینی خدام اور جمعیت علماء کے عہدیداران و ذمہ داران کو ان کی ذمہ داری کا احساس دلایا گیا اور اس بات کی ترغیب دی گئی کہ علماء و حفاظ ائمہ و دینی خدام موجودہ دور کے فتنوں کا سدباب کرنے میں اپنا رول ادا کریں عامتہ المسلمین باالخصوص نوجوان نسل کو فتنوں سے محفوظ رہنے کے لیے دینی شعور بیدار کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صدر جمعیت علماء کرناٹک و مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن بنگلور نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور فتنوں کا دور ہے. حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ قرب قیامت فتنے بارش کی طرح لوگوں کے گھروں میں داخل ہوں گے اور لوگوں کو اس کا احساس بھی نہیں ہوگا۔ مولانا افتخار احمد قاسمی نے موجودہ دور کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ فتنوں کے سدباب کے لیے ہم میں سے ہر ایک کو فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔ مولانا افتخار احمد قاسمی نے موبائل فون کو اس دور کا سب سے بڑا فتنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موبائل فون کا بیجا اور غلط استعمال ہو رہا ہے جس سے معاشرہ میں زبردست بگاڑ پیدا ہوا ہے اور نئی نسل اخلاقی برائیوں کا شکار ہو رہی ہے۔ مولانا افتخار احمد قاسمی نے علماء و حفاظ ائمہ و دینی خدام پر زور دیا کہ وہ موجودہ فتنوں کے دور میں عامۃ المسلمین بالخصوص نئی نسل تک پہنچ کر انہیں فتنوں اور ان کی تباہی سے آگاہ کریں اور فتنوں سے ہمیشہ دور رہنے کی تلقین کریں۔
مولانا افتخار احمد قاسمی نے تعلیمی اداروں، شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں مرد و خواتین کے آزادانہ اختلاط میل ملاپ کو بھی فتنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشرہ میں بے حیائی اور فحاشی کو فروغ مل رہا ہے۔ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے مواقع پر خواتین اپنے حسن و جمال اور آرائش کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ اس سے گناہ لازم ہے اور اخلاقی برائیاں پھیل رہی ہیں۔ مولانا افتخار احمد قاسمی نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اسکول کالجس میں اور اسکول کالجس کے باہر اسلام کے بارے میں شکوک و شبہات کے ذریعہ لڑکے لڑکیوں کو دین بیذاری اور ارتداد کی طرف مائل کررہے ہیں۔ موجودہ دور میں یہ فتنہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہمیں اس فتنہ کے تدارک کے لیے فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ والدین کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کی دینی و اخلاقی تربیت اور ان کی غیر اخلاقی سرگرمیوں کی نگرانی پر خصوصی توجہ دیں۔
مولانا محمد سلیم ندوی صدر جمعیت علماء بیلگام نے موجودہ دور کو دور قیامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوں جوں قیامت قریب ہوگی فتنے بڑھتے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فتنوں کا سد باب اجتماعیت سے ہی ممکن ہے۔ مولانا محمد سلیم صاحب ندوی نے مزید کہا کہ حضور اکرمﷺ نے صحابہ کے درمیان ایسی اجتماعیت قائم فرمائی تھی کہ صحابہ نے اپنے دور کے ہر فتنہ کا کامیاب سد باب کیا۔ مولانا محمد سلیم ندوی نے کہا کہ موجودہ دور میں ہر کوئی اتحاد قائم کرنے پر زور دیتا ہے لیکن اتحاد اجتماعیت کے بغیر قائم نہیں ہوتا۔ انہوں نے ایک دوسرے کا احترام کرنے ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو پہچاننے اور باصلاحیت افراد کو آگے بڑھانے کے بشمول ملت میں اتحاد و اجتماعیت قائم کرنے کے لیے ضروری کئی اہم نکات بیان کیے۔
مولانا محمد عارف انعامی جنرل سیکریٹری جمعیت علماء ضلع گلبرگہ نے تحفظ ختم نبوت کے زیر عنوان نہایت جامع خطاب کرتے ہوئے حضرت انور شاہ کشمیری کے حوالے سے کہا کہ نبوت کا دعویٰ الوہیت کے دعویٰ سے بڑا کفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبوت کے جھوٹے دعویداروں کے خلاف نہ صرف جمیع صحابہ کرام کا اجماع ہوا بلکہ صحابہ کرام نے جہاد بھی کیا۔ مولانا محمد عارف انعامی نے نبوت کے جھوٹے دعوؤں کو یہود و نصاریٰ کی اسلام کے خلاف سازش کا حصہ قرار دیا۔ مفکر ملت مولانا حافظ محمد شریف مظہری نائب صدر جمعیت علماء کرناٹک و صدر جمعیت علماء گلبرگہ ضلع بانی مہتمم مدرسہ اسلامیہ مظاہر العلوم گلبرگہ نے ابتدا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے بغیر ایمان کی تکمیل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء دینی شعبوں کے ساتھ ساتھ اصلاح معاشرہ کے لیے بھی مسلسل کوشاں ہے۔
مولانا حافظ محمد شریف مظہری نے کہا کہ فتنے دو طرح کے ہوتے ہیں ایک خارجی دوسرا داخلی، انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے فتنوں کے اسباب کا پتہ لگانے اور ان کے تدارک کے اقدامات پر غور کرنے کے لیے علماء و حفاظ، ائمہ و دینی خدام کا یہ خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔ مولانا حافظ محمد شریف مظاہری نے مزید کہا کہ جمعیت علماء کا خیال ہے کہ علماء و حفاظ، ائمہ و دینی خدام کی رہنمائی کے ذریعہ فتنوں کے سد باب کی کامیاب کوشش ممکن ہے۔ معلم الحجاج محمد زین العابدین مظاہری و رشادی نائب صدر جمعیت علماء کرناٹک و مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اللّٰہ بنگلور نے کہا کہ ہماری ایمانی کمزوری کی وجہ سے فتنے سر اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے اپنے ایمان و عقیدہ کو مضبوط کرنے کی فکر اور کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارا ایمان و عقیدہ مضبوط ہوجائے تو پھر کوئی فتنہ ہم پر اثر انداز نہیں ہوگا۔ مولانا زین العابدین نے آخر میں فتنوں کے خاتمہ اور مسلمانوں کے ایمانی استحکام کے لیے دعا فرمائی۔ مولانا سید اصغر علی وزیر رشیدی جنرل سیکریٹری جمعیت علماء ضلع گلبرگہ نے کلمات تشکر پیش کیے۔ مولانا حافظ محمد محسن اور مولانا حافظ محمد شریف مظاہری نے اجلاس کی نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیے۔ اجلاس میں گلبرگہ شہر کے علاوہ گلبرگہ ضلع کے مختلف تعلقہ جات کے علماء و حفاظ، ائمہ و دینی خدام اور جمعیت علماء کے عہدیداران و ذمہ داران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔