ہاویری شہر: کرناٹک کے ہاویری شہر میں 15 جوڑوں کے اجتماعی شادیوں کا شاندار انعقاد عمل میں آیا۔ ہاویری شہر کے ناگندرنمٹی عاشقان حضرت ارشاد علی بابا اہل سنّت تنظیم کی جانب سے پہلی مرتبہ 15 جوڑوں کی اجتماعی شادیاں انجام پائیں۔ اس موقع پر ردور پالیمانی رکن اسمبلی و ڈپٹی اسپیکر اور سابق رکن اسمبلی نہرو اولیکار، ہوس مٹھ کے بسواشانت لنگ سوامی جی اور ہاویری انجمن اسلام کمیٹی کے صدر وارکین شہر کے سماجی، ملی، مذہبی، سیاسی لیڈران اور دیگر مذہب کے لیڈران نے قومی یکجہتی بھائی چارگی کا پیغام دیتے ہوئے اس اجتماعی شادیاں کی تقریب کو کامیاب بنایا۔ اس موقع پر مفتی نہار الدین صاحب نے سنت نکاحِ کی شریعت پر روشنی ڈالتے ہوئے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خواتین کو اگر صحیح خطوط پر لگا دیا جائے تو یقیناً انقلاب برپا کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Mass Wedding Ceremony بسواکلیان میں اجتماعی شادی کی تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ انبیاء کرام نے دنیا کے تمام گوشوں میں اسلام کی دعوت دینے کی پریشانیاں اٹھائیں۔ اسی طرح سے عورتوں نے بھی اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے لیے پریشانیاں اٹھائی ہیں۔ انسانی معاشرے میں ایک ایسی منزل ہے جہاں مرد، عورت کے برابری نہیں کر سکتا۔ وہ ہے اولاد کی تربیت۔ اس لیے آج بھی عورتوں کے ذریعہ معاشرہ میں اسلامی ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔ مولانا موصوف نے نکاح کے موضوع پر بیان فرمایا۔ شادی، مال و دولت، حسب و نسب، حسن و جمال یا دین داری کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ لیکن دین داری کی بنیاد پر ہونے والی شادی ہی کامیاب ہوتی ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ شادی کو آسان بناؤ۔ آج کی شادی یقیناً سادی ہی تھی۔ یہ دوسروں کے لیے نمونہ ہے۔
اس موقع پر قاضی مولا علی امجد نے خطبۂ نکاح پڑھا، نظامت کی کارروائی ریاستی ایوارڈ معلم عبدالکریم محسن نے انجام دی۔ اجتماعی شادیاں کی تقریب کو منعقد کر نے کے لیے دن رات خدمات انجام دینے والے کمٹیی کے صدر سمیع اللہ مانک۔ نائب صدر محمد جعفر عطار، اور خازن ملک ریحان دکاندار، سیکرٹری معیز الدین نائیک، ارکین محمد صادق عطاء اللہ، توصیف احمد، محبوب علی، عباس علی اور دیگر حضرات نے اس پروگرام کے لیے اپنی خدمات کو انجام دیا ہے۔ ان تمام کی خدمات کی ستاش کر تے ہوئے شہر ہاویری کے تمام سیاسی، سماجی، مذہبی لیڈران کی جانب سے مبارک پیش کی گئی۔