آج ہم آپ کو ایک ایسی مسجد کی سیر کروانے والے ہیں جس کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں ، اور جہاں سے کوئی بھوکا واپس نہیں لوٹتا‘ جی ہاں ‘ اورنگ آباد شہر میں واقع اس مسجد کا نام ہے۔ مسجد جمیل بیگ، Masjid Jameel Baig Located in Aurangabad یہ مسجد پچھلے نو سال سے بلا ناغہ دن میں دو وقت مفت کھانا Free Meals Twice a Day فراہم کرتی ہے۔
اورنگ آباد کے تاریخی آثار میں سے ایک پن چکی سے قریب واقع مسجد جمیل بیگ واحد ایسی مسجد ہے جس کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں ، اس مسجد کے احاطے میں ہر روز دو وقت کا کھانا تیار اور تقسیم کیا جاتا ہے۔
یومیہ دیڑھ ہزار کے قریب ضرورت مند اس مسجد سے بلا معاوضہ کھانا حاصل کرتے ہیں Needy get Free Food Everyday۔1500 کوویڈ کی وبا سے پہلے مسجد کے احاطے میں ہی دسترخوان بچھایا جاتا تھا لیکن حالیہ دنوں میں ضرورتمندوں کو ٹفن دیئے جارہے ہیں۔ مسجد سے کھانہ حاصل کرنے والوں نے اپنے تاثرات بیان کیے۔
یہ بھی پڑھیں:Loudspeaker Removed From Mosque: پولیس نے بنگلورو کی ایک مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹایا
مسجد کے قریب ہی ریاست کا سب سے بڑا سرکاری دواخانہ یعنی گھاٹی دواخانہ ہے ، اس دواخانے میں ہزاروں کی تعداد میں مریض زیر علاج ہوتے ہیں۔ سجد جمیل بیگ سے گھاٹی دواخانے کے مریضوں کے علاوہ شہر کے پندرہ اسپتالوں میں کھانا پہنچایا جاتا ہے۔اس مسجد کے دروازے صرف مردوں کے لیے ہی نہیں بلکہ خواتین کے لیے بھی کھلے ہیں درجنوں خواتین یہاں سے ٹفن لیجاتی ہیں۔
کل ہند مجلس تعمیر ملت اورنگ آباد شاخ کے رضا کار پچھلے نو سال سے اس کار خیر میں مصروف ہیں، رضاکاروں کے مطابق بلا لحاظ مذہب وملت اہل خیر حضرات کے تعاون سے خدمت خلق کا یہ مشن جاری وساری ہے۔ خیرخواہ حضرات خودتعمیر ملت کے دفتر پہنچ کر اپنی استطاعت کے مطابق تعاون کرتے ہیں اور انتظامی کمیٹی کو کبھی مسجد کی دہلیز پار کرنے کی نوبت نہیں آئی۔
حضرت بابا شاہ مسافر نے صدیوں پہلے پن چکی میں مسافروں کی مہمان نوازی کی جو روایت شروع کی تھی، مسجد جمیل بیگ اسی روایت کی تازہ عملی مثال ہے۔