اترپردیش کا ایک ضعیف شخص تین سال قبل اپنے بیٹے کی شادی کےلیے پیسے کمانے گھر سے نکلا تھا تبھی وہ غلطی سے کرناٹک کی ٹرین میں سوار ہوگیا اور وہ میسور پہنچ گیا۔
میسور پہچنے کے بعد اسے زبان کے علاوہ دیگر کئی مسائل سے گذرنا پڑا اور اس نے اپنا پیٹ بھرنے کےلیے بھیک مانگنا شروع کردیا۔
کچھ دنوں بعد اس کی ذہنی صحت متاثر ہوگئی جس کے بعد ایک این جی او نے اس کا علاج کروایا اور علاج کے دوران اس شخص کے افراد خاندان کے بارے میں ڈاکٹرز کو معلومات حاصل ہوئیں جبکہ ضعیف شخص نے اترپردیش میں مقیم اپنے خاندان کے بارے میں این جی او کو واقف کروایا۔
فی الوقت ضعیف شخص میسور کے ایک ری ہبیٹیشن سنٹر میں مقیم ہیں، اسے میسور میونسپل کے عہدیداروں اور این جی او کی مدد سے جون کے بعد اترپردیش کے لیے روانہ کردیا جائے گا جہاں اس کا خاندان اس سے ملنے کےلیے بے چین ہے۔