کئی ریاستوں جیسے اتر پردیش، مغربی بنگال، آسام، مہاراشٹر، کیرلہ وغیرہ سے الامین کے مختلف اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
اس میٹنگ میں ادارے کی پچھلے برس کی کارگردگی کی رپورٹ پیش کی گئی جسے کمیٹی نے اتفاقی رائے سے منظور کیا۔ پروگرام کا انعقاد شہر کے لال باغ کے نزد واقع الامین ادارہ کے ہوڈا آفس میں کیا گیا تھا۔
اس موقع پر الامین ایجوکیشنل سوسائٹی کے بانی و چئیرمین ڈاکٹر ممتاز نے ایک نشست کا اہتمام کیا تھا جس کا عنوان 'ملک کی ترقی میں الامین کا رول' تھا۔ اس سیشن میں تمام حاضرین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنے مشورے پیش کئے جنہیں اگلی کونسل میٹنگ میں عملی جامہ پہنایا جائیگا۔
الامین سوسائٹی کے سکریٹری ڈاکٹر سبحان شریف نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے 'نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2019 مسودہ' کے متعلق بتایا کہ ادارہ الامین کے چئیرمین ڈاکٹر ممتاز نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کی قیادت ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ضمیر پاشاہ کرینگے۔
یہ کمیٹی وزارت برائے انسانی وسائل کی جانب سے جاری کردہ ایجوکیشنل پالیسی 2019 مسودے کو بغور مطالعہ و بحث کرکے ایک ماہ کی مدت میں اپنے اعتراضات و مشورے وزارت کو روانہ کرینگے۔
ڈاکٹر سبحان شریف نے بتایا کہ الامین کالج آف ایجوکیشن نےملک بھر میں 10 بہترین کالج میں مقام حاصل کیا ہے اور الامین کالج آف فارمیسی اور کالج آف لاء نے بھی ملک بھر میں اپنا ایک منفرد مقام حاصل کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الامین لاء کالج ساری ریاست میں ایک رول ماڈل بنا ہے۔ ہر برس یہاں سے سینکڑوں طلباء عمدہ نمبرات سے کامیاب ہوتے ہیں اور ادارہ کے ویژن کے مطابق ملک و ملت کی خدمت میں پیش پیش رہتے ہیں۔
پروگرام میں تعلیمی میدان سے تعلق رکھنے والے کئی اہم شخصیات نے شرکت کی اور الامین تحریک کے چئیرمین و ارکان کو 50 برس قوم و ملت کی خدمات کرنے پر مبارکباد دی۔