کماراسوامی نے آج کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر رامالِنگا ریڈی کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں سے مذکورہ باتیں کیں۔ انہوں نے کہا ،’کوئی بھی سیاسی پارٹی ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کی حالت میں نہیں ہے‘۔
کارگزار وزیر اعلیٰ مسٹر ریڈی کے ساتھ میٹنگ کے تناظر میں انہوں نے کہا جنہوں نے 15 دیگر باغی اراکین اسمبلی کے ساتھ اپنے اسمبلی سیٹ سے پہلے استعفیٰ دے دیا تھا، اب انھیں اپنا استعفیٰ واپس لے لینا چاہیے‘۔
انہوں نے کہا،’ہماری گذارش پر راما لنگا ریڈی اپنا استعفیٰ واپس لینے سے اتفاق کر لیا ہے اور اپنا شکریہ اداکرنے کے لیے ان سے ملاقات کی‘۔
اس درمیان اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کمار نے اندیشہ ظاہر کیا کہ ریاست آئینی بحران کی جانب بڑھ رہی ہے کیونکہ اسمبلی کے لیے مالی بل ملنا ابھی باقی ہے۔
باغی اراکین کےاستعفیٰ پر زیر التواء فیصلوں کے تناظرمیں انہوں نے کہا،’ میں نے انھیں اپنے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس دیا تھا لیکن وہ اسمبلی نہیں لوٹے‘۔
انہوں نے کہا،’ اگر حالیہ یہ امتناع جاری رہتا ہے تو ریاست میں صدر راج لگ سکتا ہے‘۔