کرناٹک کے شیوموگا میں ٹھیکیدار سنتوش کی خودکشی کے بعد ایک پریس کانفرنس کے ذریعے وزیر ایشورپا نے کہا کہ میں کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا۔ کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار اور قائد حزب اختلاف سدارامیا سمیت دیگر کانگریس رہنما جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، سنتوش نے سوسائٹ نوٹ لکھا ہے۔ میں اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔ K.S. Eshwarappa Rules out Resignation over Death of Contractor
انہوں نے کہا کہ محکمہ کے کچھ اصول ہیں، جن پر عمل کرتے ہوئے کوئی بھی کام کیا جاتا ہے۔ حکومتی ضوابط کی تکمیل کے بعد ہی فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ سنتوش نے خودکشی کیوں کی اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ واٹ ایپ ٹیکسٹ ڈیتھ نوٹ نہیں ہوسکتا۔ فی الحال میں کسی کا نام نہیں لے رہا ہوں لیکن یہ میرے خلاف سازش ہورہی ہے۔
وزیر ایشورپا نے کہا کہ 'ایسے سو معاملے سامنے آنے دیجئے میں ان سب کا سامنا کروں گا میں کہیں نہیں بھاگ رہا ہوں۔ اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔ وزیر ایشورپا نے کہا کہ میں 100 فیصد استعفیٰ نہیں دوں گا۔K.S. Eshwarappa rules out resignation over death of contractor
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ کرناٹک کے دیہی اور پنچایت کے وزیر ایشورپا پر 40 فیصد کمیشن کا الزام عائد کرنے والا لگاوی کے ایک ٹھیکیدار نے منگل کے روز واٹس ایپ کے ذریعے میڈیا والوں کو ایک سوسائیٹ نوٹ بھیج کر خودکشی کرلی۔ ذرائع نے بتایا کہ پاٹل نے پہلے ہی پی ایم مودی کو خط لکھ کر بدعنوانی اور وزیر ایشورپا پر 40 فیصد کمیشن کا مطالبہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، کانگریس نے اس مسئلہ کو قومی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بی جے پی استعفیٰ اور انکوائری کروا کر شرمندگی سے بچنے کا پلان تیار کررہی ہے۔