ایک عرصے سے آر ایس ایس اور بی جے پی کو مطالبہ کرتے دیکھا گیا کہ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی پر پابندی عائد کی جائے لیکن اب کرناٹک کے مسلم سیاست دان اور مسلم لیجسلیچرز حجاب تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی پر بین لگانے کی بات کر رہے ہیں۔ Demand for ban on PFI and SDPI۔ کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم کے جنرل سیکرٹری سراج احمد جعفری نے چند رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 'حال ہی میں مسلم لیجسلیچرز کے ایک وفد نے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی سے ملاقات کی اور ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی پر بین لگانے کا مطالبہ کیا۔ سراج احمد جعفری نے کہا کہ 'کانگریس کے نام نہاد مسلم اراکین اسمبلی پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کے پروگریسیو ورک سے بوکھلا گئے ہیں اور اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کے لیے پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔' Siraj Ahmad Jafari on Congress MLAs
- یہ بھی پڑھیں: National Commission for Minorities: 'حجاب معاملہ میں عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا ضروری'
اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر عبد المجید میسوری نے کہا کہ 'نام نہاد مسلم لیجسلیچرز ملت یا لوگوں کے مسائل کے تئیں اپنے عوامی نمائندے ہونے کی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے اس طرح کے افسوسناک اقدام کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔' اس سلسلے میں سراج جعفری نے نام نہاد مسلم لیجسلیچرز کو انتباہ کیا کہ وہ کمیونٹی میں انتشار پھیلانے کی حماقت نہ کریں، ورنہ قوم ان کی گھر واپسی کرے گی۔