ریاست کرناٹک میں گرام پنچایت کے انتخابات چاہے وہ سطحی طور پر ہی کیوں نہ ہوں لیکن سیاسی پارٹیوں کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ اسی کی بنیاد پر پارٹیوں کو اگلے بڑے انتخابات کے لیے کس طرح کی تیاریاں کرنی ہے، سمت طے کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
گرام پنچایت انتخابات پارٹی علامتوں کا استعمال کیے بغیر کرائے جاتے ہیں، ریاست میں بی جے پی، کانگریس اور جے ڈی ایس کے ذریعہ گرام پنچایتوں پر کنٹرول کے ذریعہ نچلی سطح پر اقتدار کو مستحکم کرنے کے لئے بلاکس بنانے کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو 2023 کے اسمبلی انتخابات کے بعد شہری اداروں کے انتخابات لڑنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ریاست بھر میں 22 دسمبر کو 27،930 پنچایتوں اور 27 دسمبر کو 2،832 پنچایتوں پر انتخابات ہوں گے جبکہ 30 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔
گرام پنچایتوں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جہاں امیدواروں میں مسابقت بالکل بھی نہیں دیکھی گئی اور قریب 5 ہزار امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ 23،706 بوتھس پر صبح 7 بجے سے رائے دہی کا آغاز ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ یہاں ریاست کے ضلع بیدر میں ای وی ایم اور ریاست کے باقی حصوں میں بیلٹ پیپرز استعمال ہوں گے۔