ETV Bharat / state

کرناٹک: گورنر نے انسداد گئو کشی آرڈیننس کو دی منظوری - گورنر نے انسداد گاؤ کشی آرڈیننس کو دی منظوری

کرناٹک میں گئو کشی کے خلاف کابینہ کی جانب سے منظور شدہ آرڈیننس پر آج گورنر نے دستخط کر دئے جس کے بعد اب یہ قانون بن گیا ہے۔

Karnataka governor promulgates stringent anti cow-slaughter ordinance
کرناٹک: گورنر نے انسداد گاؤ کشی آرڈیننس کو دی منظوری
author img

By

Published : Jan 5, 2021, 10:36 PM IST

گئو کشی کے خلاف اسمبلی میں پیش کئے گئے بل کو اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرا لیا گیا تھا لیکن قانون ساز کونسل میں اس بل کو پیش کرنے سے قبل ہی سخت مخالفت کے سبب بی جے پی حکومت نے اس سے متعلق ایک آرڈیننس کو کابینہ میں منظوری دے دی تھی اور اسے گورنر کے پاس بھیج دیا تھا۔

آج کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا نے کابینہ کی جانب سے گئو کشی کے خلاف منظور کئے گئے آرڈیننس پر دستخط کردی جس کے بعد ریاست میں گئو کشی پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔

نیا قانون بننے کے بعد کرناٹک میں گائے، بھینس اور اس کی نسل کے دیگر سبھی مویشیوں کے ذبیحہ پر پابندی عائد ہوگئی۔ انسداد گئو کشی قانون کے مطابق 13 سال یا اس سے زائد عمر کی بھینس کے ذبیحہ کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ ریاست میں پرانے انسداد گئو کشی قانون 1964 کے تحت بیل، بھینس (نر یا مادہ) کو ذبح کرنے کی اجازت تھی۔ اس کے علاوہ اس قانون میں یہ بھی گنجائش رکھی گئی تھی کہ جب گائے دودھ دینا بند کردے تو اس کا بھی ذبیحہ کیا جا سکتا تھا جبکہ نئے قانون کے تحت 50 ہزار تا 10 لاکھ روپے فی جانور جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے اور اس کے علاوہ 2 تا 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

گئو کشی کے خلاف اسمبلی میں پیش کئے گئے بل کو اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرا لیا گیا تھا لیکن قانون ساز کونسل میں اس بل کو پیش کرنے سے قبل ہی سخت مخالفت کے سبب بی جے پی حکومت نے اس سے متعلق ایک آرڈیننس کو کابینہ میں منظوری دے دی تھی اور اسے گورنر کے پاس بھیج دیا تھا۔

آج کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا نے کابینہ کی جانب سے گئو کشی کے خلاف منظور کئے گئے آرڈیننس پر دستخط کردی جس کے بعد ریاست میں گئو کشی پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔

نیا قانون بننے کے بعد کرناٹک میں گائے، بھینس اور اس کی نسل کے دیگر سبھی مویشیوں کے ذبیحہ پر پابندی عائد ہوگئی۔ انسداد گئو کشی قانون کے مطابق 13 سال یا اس سے زائد عمر کی بھینس کے ذبیحہ کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ ریاست میں پرانے انسداد گئو کشی قانون 1964 کے تحت بیل، بھینس (نر یا مادہ) کو ذبح کرنے کی اجازت تھی۔ اس کے علاوہ اس قانون میں یہ بھی گنجائش رکھی گئی تھی کہ جب گائے دودھ دینا بند کردے تو اس کا بھی ذبیحہ کیا جا سکتا تھا جبکہ نئے قانون کے تحت 50 ہزار تا 10 لاکھ روپے فی جانور جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے اور اس کے علاوہ 2 تا 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.