کرناٹک میں کانگریس نے گزشتہ روز یعنی جمعرات کو اپنی 10 روزہ میکے داٹو پدیاترا کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرناٹک کانگریس کا یہ فیصلہ ریاست کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ میکے داٹو پدیاترا میں پابندی عائد کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ ریاست میں مسلسل بڑھ رہے کورونا معاملات کو دیکھتے ہوئے بی جے پی حکومت نے میکے داٹو پدیاترا پر پابندی عائد کی ہے۔ Karnataka Govt Ban Congress Mekedatu Padayatra
بی جے پی حکومت کے اس فیصلے کے بعد کانگریس اور بی جے پی دونوں سیاسی پارٹیوں میں بیان بازی کا دور شروع ہوگیا ہے۔ کانگریس اپنی اس 10 روزہ طویل پدیاترا کے ذریعہ میکے داٹو پراجیکٹ کو نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ میکے داٹو ایک آبی پروجیکٹ ہے، جس کا بنیادی مقصد بنگلورو اور اطراف کے علاقوں میں پانی فراہم کرنا ہے لیکن کرناٹک کی ہمسایہ ریاست تمل ناڈو اس پروجیکٹ کی مخالفت میں ہے۔
بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے صدر شاویز احمد نے کہا کہ کانگریس کو صرف انتخابات کے وقت میکے داٹو پروجیکٹ یاد آتا ہے۔ تین سال سے کانگریس نے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی لیکن جیسے ہی اب الیکشن قریب آرہا ہے انہوں نے اسے موضوع بنانا شروع کردیا ہے۔ BJP on Mekedatu rally Ban
سنہ 2013 میں کانگریس نے اس پروجیکٹ کو پروپوز کیا تھا لیکن اتنے سال گزر جانے کے بعد پروجیکٹ کی نفاذ پر کوئی کام نہ ہونے کی وجہ سے کانگریس نے حکومت پر دباؤ بنانے کےلیے کووڈ جیسے خطرناک وبا کے دوران بڑے پیمانے پر پدیاترا نکالنے کا فیصلہ کیا۔ حالانکہ پدیاترا کے پانچویں دن اسے روک دیا گیا۔
پدیاترا منسوخ کیے جانے پر کانگریس لیڈر بی ایس رفیع اللہ نے کہا کہ 'چند مہینوں پہلے کووڈ وبا کے پر دہشت حالات کے دوران بی جے پی نے قومی سطح پر 'جن آشیرواد ریلی' کا انعقاد کیا تھا، اُس وقت کورونا زیادہ تیزی سے پھیل رہا تھا، اس وقت کانگریس نے اس کی مخالفت کی تھی۔ لیکن جب ہم نے میکے داٹو پروجیکٹ کے لیے پدیاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا تب کورونا کے معاملات نہیں تھے اور جب پدیاترا نکالا تب بھی معاملات کم تھے، ہاں ابھی معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ لیکن بی جے پی والوں کو ڈر پیدا ہوگیا ہے کہ اس ریلی سے ان کے ووٹ بینک کو نقصان پہنچے گا۔ Congress Reaction on Mekedatu padayatra Ban
جس پر بی جے پی کے اقلتی مورچہ کے صدر شاویز احمد نے کہا کہ جن آشیرواد کی ریلی اور میکے داٹو پدیاترا کا کوئی موازنہ ہی نہیں ہے۔ کانگریس نےبلا ضرورت یہ ریلی نکالی ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد اب کانگریس نے پانچویں دن اس پدیاترا کو روک دیا ہے۔ جہاں کانگریس اس پدیاترا کو کانگریس کی کامیابی قرار دے رہی ہے وہیں بی جے پی کا کہنا ہے کہ کانگریس کی عقل ٹھکانے آگئی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس کی 9 جنوری کو شروع ہونے والی پد یاترا تقریباً 139 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے 19 جنوری کو بنگلورو کے باسوانا گوڈی میں اختتام پذیر ہونے والی تھی لیکن کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی حکومت نے اس پدیاترا پر روک لگا دی۔
مزید پڑھیں: Demand for restoration of KMDC's NBFC status: کے ایم ڈی سی کا این بی ایف سی اسٹیٹس بحال کرنے کا مطالبہ