ETV Bharat / state

سیکولر اتحاد بی جے پی کو روکنے میں ناکام

پارلیمانی انتخابات کے نتائج بے شمار لوگوں کے لیے غیر متوقع رہے، خاص طور پر کرناٹک میں جہاں ایک طرف کانگریس اور جے ڈی ایس کا اتحاد تھا، تو دوسی جانب بی جے تھی۔

سیکولر اتحاد بی جے پی کو روکنے میں ناکام، متعلقہ تصویر
author img

By

Published : May 25, 2019, 8:08 AM IST

ریاست کرناٹک میں ایسے میں مانا جا رہا تھا کہ دونوں پارٹیوں کے ایک ساتھ آنے سے ووٹ تقسیم نہیں ہوں گے اور بیشتر حلقوں میں سیکولر اتحاد کے امیدوار کامیاب ہوں گے اور اس طرح بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں یہ اتحاد کامیاب ہوگا۔

سیکولر اتحاد بی جے پی کو روکنے میں ناکام، متعلقہ ویڈیو

لیکن غیر متوقع طور پر ان انتخابات میں یہ سیکولر اتحاد پوری طرح سے ناکام ہوگیا۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں نے اتحاد کے اصولوں کو پامال کیا، اتحاد ظاہری تھا لیکن دل نہیں ملے تھے۔

اس کے علاوہ جے ڈی ایس کے ووٹ کانگریس امیدواروں کو نہیں ملے، مزید یہ کہ دونوں پارٹیوں کے رہنما آپسی اختلافات میں الجھے رہے، نہ تو عوام کے تئیں گورننس دے پائے اور نہ ہی اپنی پارٹیوں کی شاخوں کو نچلی سطح پر مستحکم کرپائے۔

دانشوروں نے ملک بھر میں پکڑی گئے ای وی ایم مشینوں سے بھرے ٹرک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ای وی ایم کے بیشمار کیس درج ہوئے جہاں مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی، لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کاروائی نہیں کی۔

تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ان انتخابات کو آزاد، بے لاگ و شفاف نفاز کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوا ہے۔

ایک اور اہم پہلو جو ان انتخابات میں غور طلب رہا وہ یہ کہ سابق وزیراعظم دیوے گوڑا نے اپنے دو پوتوں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، ایک پوتا نکھل گوڈا منڈیا سے اور ایک پوتا پرنول ریونا حاسن حلقہ سے اور خود تمکور حلقہ سے کھڑے ہوگئے، جے ڈی ایس کا یہ قدم پارٹی کے رہنما ورکرز میں بے اطمنانی کا سبب بنا۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی نے شہر کے معروف سماجی و سیاسی کارکنان سے بات کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ریاست میں سیکولر اتحاد آخر کیوں ناکام رہا اور کیا واقعی ریاست میں مودی یا بی جے پی لہر تھی، جس کے نیچے سیکولر اتحاد ابھر نہیں سکا۔

ریاست کرناٹک میں ایسے میں مانا جا رہا تھا کہ دونوں پارٹیوں کے ایک ساتھ آنے سے ووٹ تقسیم نہیں ہوں گے اور بیشتر حلقوں میں سیکولر اتحاد کے امیدوار کامیاب ہوں گے اور اس طرح بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں یہ اتحاد کامیاب ہوگا۔

سیکولر اتحاد بی جے پی کو روکنے میں ناکام، متعلقہ ویڈیو

لیکن غیر متوقع طور پر ان انتخابات میں یہ سیکولر اتحاد پوری طرح سے ناکام ہوگیا۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں نے اتحاد کے اصولوں کو پامال کیا، اتحاد ظاہری تھا لیکن دل نہیں ملے تھے۔

اس کے علاوہ جے ڈی ایس کے ووٹ کانگریس امیدواروں کو نہیں ملے، مزید یہ کہ دونوں پارٹیوں کے رہنما آپسی اختلافات میں الجھے رہے، نہ تو عوام کے تئیں گورننس دے پائے اور نہ ہی اپنی پارٹیوں کی شاخوں کو نچلی سطح پر مستحکم کرپائے۔

دانشوروں نے ملک بھر میں پکڑی گئے ای وی ایم مشینوں سے بھرے ٹرک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ای وی ایم کے بیشمار کیس درج ہوئے جہاں مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی، لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کاروائی نہیں کی۔

تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ان انتخابات کو آزاد، بے لاگ و شفاف نفاز کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوا ہے۔

ایک اور اہم پہلو جو ان انتخابات میں غور طلب رہا وہ یہ کہ سابق وزیراعظم دیوے گوڑا نے اپنے دو پوتوں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، ایک پوتا نکھل گوڈا منڈیا سے اور ایک پوتا پرنول ریونا حاسن حلقہ سے اور خود تمکور حلقہ سے کھڑے ہوگئے، جے ڈی ایس کا یہ قدم پارٹی کے رہنما ورکرز میں بے اطمنانی کا سبب بنا۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی نے شہر کے معروف سماجی و سیاسی کارکنان سے بات کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ریاست میں سیکولر اتحاد آخر کیوں ناکام رہا اور کیا واقعی ریاست میں مودی یا بی جے پی لہر تھی، جس کے نیچے سیکولر اتحاد ابھر نہیں سکا۔

Intro:ریاست کرناٹکا میں سیکولر اتحاد فرقہ پرست بی. جے. پی کو روکنے میں ناکام


Body:ریاست کرناٹکا میں سیکولر اتحاد فرقہ پرست بی. جے. پی کو روکنے میں ناکام

بنگلور: پارلیمانی انتخابات کے نتائج بیشمار لوگوں کے لئے غیر متوقع رہے. خاص طور پر ریاست کرناٹکا کے نتائج جہاں ایک طرف کانگریس و جے. ڈی. ایس کا اتحاد تھا اور دوسری جانب بی. جے. پی. یہ مانا جا رہا تھا کہ دونوں پارٹیوں کا ایک ساتھ آنے سے ووٹ نہ بٹینگے اور بیشتر حلقوں میں سیکولر اتحاد کے امیدوار کامیاب ہونگے اور اس طرح فرقہ پرست بی. جے. پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں یہ اتحاد کامیاب ہوگا. لیکن غیر متوقع طور پر ان انتخابات میں یہ سیکولر اتحاد پوری طرح سے ناکام ہوا.

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں نے اتحاد کو اصولوں کو پامال کیا، اتحاد ظاہری تھا لیکن دل نہیں ملے تھے علاوہ ازین جے. ڈی. ایس کے ووٹ کانگریس امیدواروں کو ٹرانسفر نہیں ہوئے. مزید یہ کہ دونوں پارٹیوں کے لیڈران آپسی اختلافات میں الجھے رہے، نہ تو عوام کے تئیں گورننس دے پائے اور نہ ہی اپنی پارٹیوں کی شاخوں کو نچلی سطح پر مستحکم کر پائے.

دانشوران نے ملک بھر میں پکڑے گیے ای. وی. ایم مشینوں سے بھرے ٹرکس کے کیسس کی جانب عشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات میں ای. وی. ایم کے بیشمار کیسس درج ہوئے جہاں مشینوں کے ساتھ چھیڈ چھاڈ ہوئ لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی. تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ان انتخابات کو آذاذ، بے لگ و شفاف کنڈکت کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوا ہے.

ایک اور اہم پہلو جو ان انتخابات میں غور طلب رہا وہ یہ کہ سابق وزیراعظم دیوی گوڈا نے اپنے دو پوتوں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، ایک پوتا نکھل گوڈا منڈیا سے اور ایک پوتا پرنول ریونا حاسن حلقہ سے اور خود تمکور حلقہ سے کھڑے ہوگئے، جے. ڈی. ایس کا یہ قدم پارٹی کے لیڈران و ورکرس میں بے اتمنانی کا سبب بنا.

اس سلسلے میں ای. ٹی. وی نے شہر کے معروف سماجی و سیاسی کارکنان سے بات کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ ریاست میں سیکولر اتحاد آخر کیوں ناکام رہا اور کیا واقعی ریاست میں مودی یا بی. جے. پی لہر تھی جس کے نیچے سیکولر اتحاد دب کر رہگیا؟

بائیٹس...
1. مسعود عبد القادر، صدر، کرناٹکا مسلم متحدہ محاذ
2. مخطار احمد، سیکرٹری کرناٹکا وشن
3. اے. جے خان، صدر دلت مائناریٹی سینا


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.