بنگلورو: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں مختلف انداز میں ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کروانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اسی درمیان سماجی ادارے بھی لوگوں کو بیدار کرنے کی مہم میں مصروف ہیں۔ اسی درمیان مختلف سماجی اداروں کی جانب سے جاگو کرناٹک کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی جس کا مقصد نفرت اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی جماعتوں کو اقتدار میں آنے سے روکنا ہے۔ اس سلسلے میں یڈیلو کرناٹک سے جڑی اہم شخصیات نے اس مہم کے مقاصد پر مزید روشنی ڈالی.
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے بنگلور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر جافیٹ نے کہا کہ کرناٹک میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت دستور مخالف ہی نہیں بلکہ جمہوریت مخالف ہے. انہوں نے کہا کہ ہندوتوا نظریہ بھارت کے دستور کی مخالف کرنے والی ایک آئیڈیالوجی ہے۔ موجودہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے معروف سماجی کارکن و مصنف رحمت تیریکیرے نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں ریاست کرناٹک میں مسلمانوں پر حکومت کی جانب سے لگاتار ظلم کیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ اب یدیلو کرناٹک مہم کے ذریعہ عوام میں بیداری لائی جائے گی اور اس نفرت پھیلانے والی فرقہ پرست حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا کام کیا جائے گا کہ یہاں امن کا قیام ممکن ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں:Voter Data Theft کرناٹک میں ایک نجی کمپنی پر ووٹرز کا ڈیٹا فروخت کرنے کا الزام، مقدمہ درج
اس موقع پر تارا راؤ نے کہا کہ نفرت و امن ایک ساتھ نہیں ہوسکتے جب کہ محبت و امن ایک ساتھ ہوسکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت میں تبدیلی نہایت ضروری ہے۔ ریاست میں لوگوں کو نفرت کی چادر اوڑھا دی گئی ہے اور ضرورت ہے کہ اس چادر کو اتار کر پھینک دیا جائے اور بیداری میں سانس لی جائے تاکہ 10 مئی کو منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں عوام اپنے ووٹ کے ذریعے اس عوام مخالف حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرسکیں۔