بنگلور: کرناٹک میں کئی ماہ سے الگ الگ مسئلہ پر مسلسل تنازع جاری ہے۔ اقلیتی طبقے کے مطابق ریاست میں لگاتار فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حالیہ دنوں میں کرناٹک میں سری رام سینا کے کارکنان مسجد پر لگے لاؤڈ اسپیکر کو لیکر مسلسل نفرت پھیلانے و سماج میں زہر گھولنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ ریاست بھر کے مختلف اضلاع میں سری رام سینا کے ارکان اس کوشش میں ہیں کہ جہاں کہیں بھی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جائے وہاں پر ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کیا جائے۔ Karnataka Ameer-E-Shariat on Communal Tension
کرناٹک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد رشادی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ 'مسلمان شر پسند عناصر کی نیت کو ٹھیک سے پہچانیں، ان کے بہکاوے میں نہ آئیں، کسی بھی حالت میں مشتعل نہ ہوں اور ہرگز قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ Ameer-E-Shariat of Karnataka appeals to Muslims
مزید پڑھیں:
مولانا صغیر احمد رشادی نے کہا کہ نوجوان اگر دیکھیں کہ کہیں رسول محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے، تب بھی قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں، لہذا نوجوان ایسی کسی بھی معاملے کو دیکھیں تو پولیس میں شکایت کریں یا پھر اکابر علمائے کرام سے رابطہ کریں۔ Karnataka Ameer-E-Shariat Reacts over Communal Tension in the state