ETV Bharat / state

ہندو و مسیحی رہنماؤں کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج

author img

By

Published : Dec 17, 2019, 12:08 AM IST

کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے مختلف مقامات پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ اس غیر آئینی قانون کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔

ہندو و مسیحی رہنماؤں کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج
ہندو و مسیحی رہنماؤں کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج

اس سلسلے میں شہر کے ٹینری روڑ پر مختلف ہندو تنظیموں کے اراکین و سربراہان کی جانب سے زبردست احتجاج و مظاہرہ کیا گیا جس میں ہندو اور مسیحی طبقہ کے سماجی و سیاسی کارکنان نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔

ہندو و مسیحی رہنماؤں کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج

اس موقع پر احتجاج کررہے لوگوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی. جے. پی حکومت کے شہریت ترمیمی قانون بنانے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ قانون ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے و ان کے درمیان دراڑ پیدا کرنے والا اقدام ہے۔

ندوۃ العلما میں بھی طلبا کا احتجاج

احتجاج میں شرکت کردہ سماجی کارکنان نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو شہریت دینا تعصب خیز ہے اور بلا شبہ آئین کے خلاف ہے جو کسی بھی اعتبار سے قابل قبول نہیں ہے۔

احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ بی. جے. پی حکومت تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے شہریت ترمیمی قانون جیسا ہتھیار مسلمانوں پر چلارہی ہے اور یہ قانون صرف مسلمانوں پر چلایا جانے والا ایک خطرناک ہتھیار ہے۔

اس سلسلے میں شہر کے ٹینری روڑ پر مختلف ہندو تنظیموں کے اراکین و سربراہان کی جانب سے زبردست احتجاج و مظاہرہ کیا گیا جس میں ہندو اور مسیحی طبقہ کے سماجی و سیاسی کارکنان نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔

ہندو و مسیحی رہنماؤں کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج

اس موقع پر احتجاج کررہے لوگوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی. جے. پی حکومت کے شہریت ترمیمی قانون بنانے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ قانون ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے و ان کے درمیان دراڑ پیدا کرنے والا اقدام ہے۔

ندوۃ العلما میں بھی طلبا کا احتجاج

احتجاج میں شرکت کردہ سماجی کارکنان نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو شہریت دینا تعصب خیز ہے اور بلا شبہ آئین کے خلاف ہے جو کسی بھی اعتبار سے قابل قبول نہیں ہے۔

احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ بی. جے. پی حکومت تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے شہریت ترمیمی قانون جیسا ہتھیار مسلمانوں پر چلارہی ہے اور یہ قانون صرف مسلمانوں پر چلایا جانے والا ایک خطرناک ہتھیار ہے۔

Intro:ہندو سماجی کارکنان کا شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج


Body:ہندو سماجی کارکنان کا شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج

سی. اے. اے صرف مسلمانوں پر چلائے جانے والا ایک خترناک ہتھیار ہے

بنگلور: شہر بنگلور کے مختلف مقامات پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاجات ہوریے ہیں اس مطالبہ کے ساتھ کہ غیر آئینی قانون کو واپس لیا جائے.

اس سلسلے میں شہر کے ٹینری روڑ پر مختلف ہندو تنظیموں کے سربراہان کی جانب سے اءک زبردست احتجاج کا احتمام کیا گیا جس میں کئی ہندو اور مسیحی سماجی و سیاسی کارکنان نے شرکت کی.

اس موقع پر احتجاج یوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی. جے. پی حکومت کے سی. اے. اے قانون بنانے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ قانون ہندو و مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے و درار ڈالنے والا گھناونا اقدام ہے.

احتجاج میں شرکت کردہ سماجی کارکنان نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو شہریت دینا تعصب خیز ہے اور بلا شبہ آئین کے خلاف ہے جو کسی بھی اعتبار سے قابل قبول نہیں ہے. احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ بی. جے. پی حکومت تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے سی. اے. اے جیسا ہتھیار مسلمانوں پر چلانے لائی ہے.

بائیٹس...
1. موہن مینن، سیاسی کارکن
2. تھمبی دوریہ، سماجی کارکن
3. پولیکیشی، سماجی کارکن
4. ویلیمس، سیاسی کارکن
5. کلیم پاشاہ، سماجی کارکن

Note... The video is being uploaded...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.