ڈاکٹر کے رحمان خان نے اپنے بچپن سے لیکر اپنی 50 سالہ سماجی و سیاسی زندگی کو اس کتاب میں سمیٹنے کی کوشش کی ہے۔ جن میں خاص طور پر الامین تحریک، امانت بینک، الامین میڈیکل کالج کا قیام، روزنامہ سالار کی شروعات جیسے غیر معمولی اقدامات کو تفصیل کے ساتھ قلمبند کیا ہے۔
ڈاکٹر کے رحمان خان ریاست کرناٹک کے پہلے چارٹرد اکاونٹینٹ بننے سے لیکر لیجسلیٹو کونسل کے چیئرمین، اقلیتی کمیشن کے چیئرمین، راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہونا، تقریبا 24 سال تک پارلیمان میں نمائندگی کرنا اور پارلیمان میں ڈیپیوٹی چئیرمین کے عہدہ پر نامزد ہونے تک کی زندگی کے تمام مراحل کا اس کتاب میں ذکر کیا ہے۔
واضح رہے کہ رحمان خان مرکزی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں اوقاف کا جائزہ لینے کے لئے بنائی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
انہوں نے وقف ایکٹ کی ترمیم کے ساتھ ساتھ نئے وقف ایکٹ کو پارلیمنٹ میں منظور کراکر اسے ملک بھر میں نافذ کرایا۔
'مائی میموئر' کی رسم اجرا کے موقع پر انہیں 'دی انڈین ایکسپریس' کی جانب سے "سیوا سمان" ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اس پروگرام میں ریاست کے کئی وزراء و رکن اسمبلی ضمیر احمد خان، ڈی کے شیوا کمار، راجیو گوڈا کے علاوہ کئی سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔