بنگلور: سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے امانت بینک پر تنقید کرنے والوں پرجم کر بھڑاس نکالی۔انہوں نے کہاکہ تنقید کرنا بہت آسان ہے ۔کسی ادارے کو ترقیکی بلندیوں تک پہنچانا بہت مشکل ہے۔K Rehman khan Reaction On Amanath Bank
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر و امانت بینک کے بانی ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ امانت کے متعلق الزامات نہیں بلکہ صرف افواہیں ہیں جن کا حقایق سے بالکل بھی کوئی تعلق نہیں.
کے رحمان خان نے مزید کہا کہ امانت بینک کے خلاف ایک سازش رچی گئی اور اسے بدنام کیا گیا۔ ملت کے لئے بنایے گئے امانت بینک کو چند غداروں کی جانب سے نقصان پہنچایا گیا، تاہم انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ نومنتخب ٹیم بینک کو ترقی کی راہ پر لے جائے گی.
یہ بھی پڑھیں:Shahid Manzoor on UP Govt وقف بورڈ کے ملازمین کو 30 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی
1977 میں مرحوم ممتاز خان اور سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان کی جانب سے ملت کو معاشی اعتبار سے مستحکم کرنے کی غرض سے ریاست میں "امانت بینک" کا قیام عمل میں آیا تھا.
شروعات میں امانت بینک کے کل 15 برینچس ہوا کرتے تھے اور 3000 ممبرز رہے جن کی اب تقریباً 40،000 سے زیادہ ہے اور الیکشن کے لیے الیجبل ووترز کی تعداد 21،000 ارکان رہی لیکن ووٹنگ صرف 2 فیصد رہی.K Rehman khan Reaction On Amanath Bank