مظاہرین جس میں ہر طبقے کے افراد شامل تھے، نے تبریز کے قاتلوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی اور اس سے نمٹنے کے لیے مضبوط قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔
جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد میں تبریز احمد نامی نوجوان کی موت کے بعد ملک بھر میں زبردست غم و غصے کی لہر ہے۔
حقوق انسانی کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے امریکہ میں جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ پانچ برس میں گائے کے نام پر نفرت اور ہجومی تشدد میں خاصہ اضافہ ہوا ہے۔
ملک میں بڑھتے ہجومی تشدد کو لیکر اقلیتوں میں تشویش و خوف کا ماحول ہے جس سے پریشان ہوکر گذشتہ ہفتے سے ہی لوگوں نے احتجاج کا جو سلسلہ شروع کیا تھا وہ آج بھی جاری رہا۔