بنگلورو: جے ڈی ایس و بی جے پی کے درمیان اتحاد کے ہوتے ہی متعدد سینئر مسلم و سیکولر لیڑران پارٹی سے استعفیٰ دے رہے ہیں. اور اب جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم نے پارٹی کے لیڑرس دیوے گوڑا و کمارسوامی کے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے فیصلے و ان سے اس اتحاد کے متعلق مشورہ نہ کرنے پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ انہوں نے اپنے آپشنز کھلے رکھے ہیں۔
سی ایم ابراہیم نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان اصل میں اتحادہوا ہی نہیں ہے کہ وہ دہلی میں صرف لیڑران کے درمیان ایک ملاقات رہی۔
سی ایم ابراہیم نے کہا کہ کانگریس کو ہرانا ملک کے مسائل کا حل نہیں ہے. انہوں نے مزید کہا کہ وہ ریاستی صدر کے طور پر اپنے اختیارات کا استعمال کرینگے اور جے ڈی (ایس) اگلے اقدامات کے لیے 16 اکتوبر کو ریاست بھر کے جے ڈی ایس کے لیڑران کے ساتھ ایک میٹنگ کریگے اور پھر کوئی فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں اتحاد کی میٹنگ کے بعد جے ڈی (ایس) لیڈر کے اے تھپیسوامی نے انہیں پیش رفت کے بارے میں مطلع کرنے کے لئے فون کیا تھا تاہم سی ایم ابراہیم نے ان سے ملاقات نہیں کی۔
بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد جے ڈی (ایس) لیڈروں کا پارٹی سے باہر جانا شروع ہوچکا ہے، پارٹی کے سابق نائب صدر سید شفیع اللہ سمیت میسور و دیگر اضلاع کے اقلیتی رہنماؤں کے بڑے پیمانے پر استعفیٰ دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Caste Census in Karnataka کرناٹک میں کاسٹ سینسس پر سیاسی ہلچل تیز
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے، جنتا دل (سیکولر) نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی اور کرناٹک میں کانگریس کا مقابلہ کرنے کے لیے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل زعفرانی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا، جس کے بعد دونوں سیاسی پارٹیوں کے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کا اعلان کرنے کی امید ہے.