ریاست کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے ریاست کے اسکولز میں برادارن وطن کے مذہبی تہورا ’گنپتی پوجا ’کی اجازت دی ہے،وزیر تعلیم کے اس قدم پر سیاسی و سما جی شخصیات نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے دستور ہند پر حملہ سے تعبیر کیا ہے۔ ادھر کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین شافی سعدی نے بی جے پی حکومت کے اس قدم کا خیر مقدم کیا ہے اور مطالبہ کیا ہےکہ مسلم طلباء کو بھی نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔
Karnataka Education Minister Says Schools Can Celebrate Ganesh Chaturthi
اس معاملے میں ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے صدر ایڈووکیٹ محمد طاہر نے کہا کہ وزیر تعلیم نے کن اصولوں پر اپنے عہدے اور راز داری کا حلف لیا تھا،انہوں نے کہا کہ وہ ریاست کے وزیر تعلیم کے طور پر تعلیمی اداروں میں آر ایس ایس کے نظریات کو فروغ دینے سے گریز کریں اور دستور ہند کے مطابق ہی تعلیمی اداروں میں تمام تر سرگرمیاں انجام دی جائیں۔
مزید پڑھیں:Hijab Girl Tops Karnataka Exam: کرناٹک کی باحجاب طالبہ الہام نے بارہویں میں دوسرا مقام حاصل کیا
واضح رہے کہ کرناٹک میں گزشتہ ماہ دائیں بازو جماعتوں کی جانب سے تعلیمی اداروں مسلم طالبات کے حجاب زیب تن کرنے کے خلاف جو مہم چلائی گئی تھی اس مہم کے دوران وزیر تعلیم کے علاوہ بی جے پی کے متعدد رہنما کالجز یونیفارم کو بنیاد بتا تے ہوئے طالبات کے درمیان یسکانیت کا حوالہ دے رہے تھے،اور تعلیمی اداروں میں حجاب زیب تن کرنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کا مطابلہ کر رےہ تھے، حالانکہ یہ معاملہ ابھی عدالت عظمی میں زیر التوا ہے۔