بیدر، کرناٹک: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں بلقیس بانو Bilkis Bano Case کی تائید میں ہندو مسلم کرسچن و دیگر مذاہب کی خواتین نے روبرو ڈپٹی کمشنر آفس احتجاج کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جن وادی مہیلا سنگٹھن کی سیکریٹری عیس بیگم نے کہا کہ اجتماعی عصمت ریزی کے ملزمین کو رہا کرکے گجرات حکومت نے اقلیتوں کے ساتھ مذاق کیا ہے۔ بلقیس بانو نے کئی مشکلوں اور کٹھنائیوں سے گزرتے ہوئے انصاف کے لیے جنگ لڑی تھی لیکن گجرات حکومت نے عصمت ریزی کے 11 مجرمین کو رہائی دے دی ہے۔ Injustice has Been Done to Bilkis Bano
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی مجرمین کو دوبارہ سے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے۔ جن وادی مہیلا سنگٹھن کی رکن پریتی نے کہا کہ مرکزی حکومت لڑکیوں کو ایک جانب اعلیٰ تعلیم دلانے اور ان کی ترقی کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب ان کے تحفظ میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت کسی بھی دھرم کی کیوں نہ ہو ہمارے ملک میں اس کو دیوی کہا جاتا ہے۔ عورتوں کی پوجا کی جاتی ہے۔ لیکن موجود دور میں عورت کے ساتھ ناانصافی ایک عام سی بات ہوگئی ہے۔
اس موقع پر جن وادی مہیلا سنگٹھن بیدر پریتی نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ بلقیس بانو کے کیس سے جڑے 11 مجرمین کو جنہیں حکومت نے رہا کیا ہے انہیں دوبارہ سے گرفتار کیا جائے۔ اور ان کو ان کے کیے کی سخت سزا دی جائے۔ Bilkis Bano Rape Case