ETV Bharat / state

Jamaat-e-Islami in Bidar بیدر میں جماعت اسلامی کا اہم اجلاس

author img

By

Published : Aug 8, 2023, 7:18 PM IST

مرکز نے آئندہ چار سال 2023 سے 2027ء کے لئے ملک بھر کےلئے جو میقاتی منصوبہ بنایا ہے، اس کی روشنی میں حلقہ کرناٹک نے اپنا منصوبہ اور پروگرام بنایا۔ اسی کے لحاظ سے مقامی جماعتوں کو منصوبہ بنانا ہے اور اس کے لئے میقاتی منصوبہ کو سمجھنا ضروری ہے کیوں کہ پچھلے کے مقابلے اس منصوبہ میں بہت کچھ تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ Important meeting of Jamaat-e-Islami in Bidar

Etv Bharat
Etv Bharat

بیدر: مرکز نے آئندہ چار سال 2023 سے 2027ء کے لئے ملک بھر کےلئے جو میقاتی منصوبہ بنایا ہے، اس کی روشنی میں حلقہ کرناٹک نے اپنا منصوبہ اور پروگرام بنایا۔ اسی کے لحاظ سے مقامی جماعتوں کو منصوبہ بنانا ہے اور اس کے لئے میقاتی منصوبہ کو سمجھنا ضروری ہے کیوں کہ پچھلے کے مقابلے اس منصوبہ میں بہت کچھ تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ یہ باتیں سید تنویر ہاشمی، سابق امیر مقامی جماعت اسلامی ہند کلبرگہ نے کہیں۔ وہ ممتاز فنکشن ہال موقوعہ نورخان تعلیم بیدر میں جماعت اسلامی ہند ضلع بیدر کے چارسالہ تفہیمی اجلاس میں کلیدی خطبہ دے رہے تھے۔

انہوں نے بتایاکہ اس دفعہ جماعت نے چند اہم شعبہ جات کو ضم کرتے ہوئے انہیں ’’بنیادی و لازمی کام ‘‘ کے عنوان سے براہ راست امیرمقامی کی نگرانی میں دے دیا ہے۔ دعوت ، اصلاح معاشرہ ، تزکیہ وتربیت اور خدمت خلق کو ملاکر رکھاگیاہے۔ اورنیا ذیلی نام ’’دعوت ،اصلاح ، تزکیہ اور خدمت ‘‘ دیاگیاہے۔ منصوبہ کا دوسرا حصہ تنظیم ہے۔ اس تنظیم کے تحت ایک ایک رکن اور کارکن 4۔ 4افراد کوتحریک سے جوڑے گا۔ 2043 تک تقریباً 10کروڑ افراد کارکنان ہوں گے۔ تیسرا حصہ دیگر محاذ اور ادارہ جات کا ہے۔ جہاں کہیں چھوٹی جماعتیں ہیں وہ بنیادی اور لازمی کام انجام دیں گی اور بڑی جماعتیں دیگر محاذ اور ادارہ جات پرمتوجہ رہیں گے۔ سید تنویرہاشمی نے بتایاکہ ہمارا مشن رائے عامہ کی اسلام کی جانب مثبت تبدیلی ہے۔ ملت اس ملک میں اسلام کی (جیسی سہی ) نمائندہ ہے۔ اس ملت کو نہ صرف بچانا ہے بلکہ اس کو ترقی کی راہ پر بھی لاناہے۔ یہ سارے کام انفرادی ، اجتماعی اور اداروں کی شکل میں ہمارے مشن سے لنک ہوں گے۔ برادران ِ وطن سے ہمارے گہرے تعلقات ہوں ، قول وعمل سے اسلام کی شہادت اور اسلامی مباحث کو مثبت رخ دینے کی کوشش ہو، آخرت سے جوڑیں۔ بنیادی کام ہی جماعت کی پہچان اورشناخت ہے۔ لوگوں کو جماعت سے قریب کرنا ہماری دستوری ذمہ داری ہے۔ اپناتزکیہ ہرگز نہ بھولیں۔

اجلاس کے دوران سوالات کاموقع دیاگیا س کے بعد بہت سے احباب نے سوالات کئے۔ ان کے جوابات کے بعد وقفہ برائے ظہرانہ اور نماز ظہر دیاگیا۔ بعدازاں دوسری نشست کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں پہلی تقریر محترمہ توحیدہ سندھے نے ’’خواتین میں کام ‘‘ کے عنوان پر کرتے ہوئے اپناکام کانقشہ پیش کیا۔ کہاکہ ہدف بناکر کام کیاجائے گا۔ میڈیامیں کام ہوگا اور جی آئی او کے لئے خوب محنت کی جائے گی۔ مرکز اور حلقہ کامنصوبہ سامنے رکھ کر خواتین اپنے کام کامنصوبہ بنائیں گی۔

محمد اکرم علی سابق ناظم ضلع بیدر نے ’’تنظیم اور میڈیا‘‘ عنوان پر تقریر کرتے ہوئے بتایاکہ تمام لوازمات کو یکجا کرکے ہنرمندی اور ندرت کے ساتھ کام کرنے کوتنظیم کہتے ہیں۔ یہ نیاکام نہیں ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ پر جب قرآن نازل ہواتو انھوں نے اس کے احکامات کی روشنی میں صحابہ کرام ؓ کی تنظیم فرمائی۔ جماعت اسلامی ہند کی اسا س قرآن وسنت ہے۔ پہلے روز ہی سے جماعت نے ’’تنظیم ‘‘ کو اپنے پروگرام میں شامل فرمایاہے۔ انھوں نے رہنما خطوط اور اہداف پڑھ کرسنائے ۔ اسی طرح حلقہ کاپروگرام کے بہت سارے کام گنوائے۔ اور کہاکہ ماہانہ جائزہ نشست اور سہ ماہی احتسابی نشست کے ذریعہ نظم کو چوکس ومستحکم کیاجاسکتاہے۔ میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں بتاتے ہوئے محمد اکرم علی نے کہاکہ ضرورت محسوس ہونے پر دوبامقصد فلموں کوپروڈیوس کیاجائے گا۔ میڈیامباحث میں حصہ لینے کے لئے پینلسٹوں کو تیار کیاجائے گا۔

’’تعلیم ، بچے اور مالیات‘‘ جیسے موضوع پر جنا ب محمد معظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے خطاب کیااور کہاکہ تعلیم ایک ہم شعبہ ہے اس میں قوم اور ملت کی ترقی پوشیدہ ہے۔ ناخواندگی اور غربت کے مسائل کاحل تعلیم میں ہے۔ انھوں نے مرکزجماعت کے رہنما خطوط اور اہداف پڑھ کرسنائے ۔ اور حلقہ کاپروگرام بی آئی ای، بی ایڈ ؍ڈی ایڈ کالج کاقیام، پانچ تعلیمی اداروں کو معیاری بنانے کی کوشش کا ذکر کیا۔ بچوں کی تربیت کے تعلق سے دئے گئے رہنما خطوط اور اہداف بھی پڑھ کر سنائے اور حلقہ کاپروگرام بتلایاکہ گلشن کومستحکم کیاجائے گا۔ مالیات کے حوالے سے کہاکہ یہ جماعت کااہم شعبہ ہے۔ اس کے بغیر جماعت اسلامی ہند کے تمام کام ادھورے ہیں۔ ہر فرد ماہانہ آمدنی کا2%جماعت کے بیت المال میں داخل کرے۔ اہل خیر حضرات سے مالی تعاون لیاجائے۔

محمد افتخارالدین امیرمقامی جماعت اسلامی ہند ہمناآبادنے ’’ملی وملکی امور‘‘ پر روشنی ڈالی اور کہاکہ ملک میں پھیل رہی نفرت کو محبت میں تبدیل کرناہے۔ پہلے خود پر کام کریں پھر برادران وطن پر کام کیاجائے۔ رفیق احمد گادگی نے ’’برادران وطن میں ہماراکام ‘‘ کے عنوان کے تحت بتایاکہ ہمارے میقاتی منصوبہ کامرکزی موضوع برادران وطن سے اپروچ ہے۔ یہ ساری امت کاایجنڈا ہے۔ Innovative انداز میں کام کرناہے۔ ہم دعوت کاکام احسن طریقے سے انجام دیں گے۔ جماعت اسلامی ہند نے مسجد درشن کے بعد زکوٰۃ ، صدقہ وفطرہ ، شادیاں ، وراثت کی تقسیم کا غیرمسلمین کومشاہدہ کرانے کی بات کہی ہے۔ خدمت خلق کے حوالے سے صرف مسلمانوں ہی کو نہی ہموطنی بھائیوں کو بھی اس میں شامل کیاجائے گا۔ فرداً فرداً دعوت کاکام انجام دیں گے۔ بعدازاں شرکائے کے لئے سوالات کاموقع تھا۔ جس کے جوابات دینے کی سعی کی گئی۔

آخر میں جماعت اسلامی ہند کلبرگی کے ناظم علاقہ مولانا محمد نجم الدین حسین عمری نے اختتامی خطاب کیا۔ اور کہاکہ میرے رفیقو، میری ماؤ، میری بہنو ، صرف پروگرام کرلیناہی مقصد نہیں ہے۔ بلکہ پوری میقات کے لئے مقصد اور نصب العین اقامت دین کی طرف ہمارے قدم بڑھنے والے ہوں۔ اور ہمارا ہرقدم موثر اور انقلابی ہو۔ مرکز اور حلقہ کامنصوبہ تحریری طورپر آپ کے حوالے کیاجائے گااس کے بعد مقامی منصوبہ آپ تمام اپنے اپنے مقام پر بنائیں گے۔ منصوبہ سازی کام کا آدھاحصہ ہوتاہے ۔ پھر اس کانفاذ باقی آدھاکام ہوتاہے۔ حالات بدلتے ہیں تو کام کاانداز بھی بدلتاہے ۔ ہمارے منصوبہ سازوں نے کچھ تبدیلی لائی ہے۔ اس مرتبہ پالیسی کے بجائے رہنماخطوط اور اہداف دئے گئے ہیں۔پھر مرکز نے اپناپروگرام طئے کیاہے۔ ابتداء میں جماعت اسلامی ہند کے پاس شعبہ جات نہیں ہوتے تھے۔ مولانا نے کہاکہ ہمارانصب العین اقامت دین ہے۔ یہ ہمیشہ باقی رہے گا۔ طریق کا ربھی بدلتانہیں ہے۔ البتہ پروگرام بدلتارہتاہے۔ اب ہرفرد کو مقامی منصوبہ کے لئے غوروفکر کرنا ہے ۔ مشورے دینے ہیں۔ منصوبہ بن جانے کے بعد اس منصوبہ کے نفاذ کی طرف لگ جانا ہوگا۔ یہ جو کہاگیاہے کہ رائے عامہ کی تبدیلی ہو، یہ دعوت کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ کیوں کہ دعوتی کام لگابندھا نہیں ہوتا۔ مولانا نے انتباہ دیاکہ اپنے اندر تبدیلی لانے والے بنیں۔ جو اپنے اندرتبدیلی نہیں لاسکتے وہ باہر تبدیلی کاخواب بھی نہ دیکھیں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرد فرد کو تبدیل کرکے رکھ دیاتھا۔ اس طر ح کام ہو۔ اس تبدیلی کے لئے نئے نئے طریقے ڈھونڈنے ہوں گے۔ بڑی جراٗت ، ہمت ، حوصلہ ، حکمت اور صلاحیتوں کے ساتھ کام کرناہوگا۔سوشیل میڈیا کوہم وقت ضائع کئے بغیر استعمال کریں گے۔ تزکیہ کے لئے اپنی ذات پر کڑی نگاہ رکھیں گے۔ زبان کے علاوہ عمل سے حق کومتعارف کرانے کی شعوری کوشش کریں گے۔اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط سے مضبوط ترکرنا ہوگا۔ نمازوں کو شرعی پابندیوں کے ساتھ ادا کریں گے۔ اس کے لئے ہمیں پوری زندگی کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ توفیق اور ہدایت دینا اور حالات کو بدلنا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ ہے۔ ہم دعا کرسکتے ہیں ضرور دعا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اردو دنیا کی شہرت یافتہ شخصیت پروفیسر صبیحہ زبیر سے خاص بات چیت

حافظ سیدکلیم اللہ سابق امیرمقامی جماعت اسلامی ہند ہمناآباد نے پروگرام کے ابتداء میں سورہ الحج کی آیات کادرس دیتے ہوئے کہاکہ خداکی خدائی میںملائک اور انبیاء کرام شریک نہیں ہوسکتے۔ وہ اللہ سینہ میں چھپی باتوں کو جانتاہے۔ رکوع اور سجدے ہی کانام عبادت نہیں ہے۔ بلکہ پوری زندگی ہمارا اٹھنابیٹھنا، چلناپھرنا، معاشرت، معیشت ، خاندانی روابط سب کچھ اگر حدود ِ الٰہی کے پابند ہیں تو دراصل ساری زندگی عبادت ہے۔ اور یہی عبادت اللہ کومطلوب ہے۔ حافظ سید کلیم اللہ نے بتایاکہ اللہ نے دین میں تنگی نہیں رکھی۔ تنگیوں کوخود لوگوں نے اپنے لئے تلاش کرلیاہے۔افتتاحی کلمات محمد اقبال غازی ناظم ضلع بیدر نے اداکئے۔ اور دن بھر کے پروگرام سے آگاہی کرائی۔ شہ نشین پر جماعت اسلامی ہند بیدر ، بگدل، ہمناآباد ، کے امرائے مقامی اور بھالکی ودیگر مقامات کے نظماء رونق افروز تھے۔ خواتین نے بھی سوالات کے ذریعہ تفہیمی اجلاس میں حصہ لیا۔ دونوں سیشن کے کنوینر بالترتیب حافظ سید عتیق اللہ (بیدر) اور محمد رفیق احمد(بھالکی) تھے۔ اظہارتشکر محمد عارف الدین معاون امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے کیا۔ دوپہر میں طعام کا اہتمام ممتازفنکشن ہال ہی میں کیاگیا تھا جبکہ نماز ظہر مسجد شاہ خاموش علیہ الرحمتہ نورخان تعلیم بیدر میں اداکی گئی۔

بیدر: مرکز نے آئندہ چار سال 2023 سے 2027ء کے لئے ملک بھر کےلئے جو میقاتی منصوبہ بنایا ہے، اس کی روشنی میں حلقہ کرناٹک نے اپنا منصوبہ اور پروگرام بنایا۔ اسی کے لحاظ سے مقامی جماعتوں کو منصوبہ بنانا ہے اور اس کے لئے میقاتی منصوبہ کو سمجھنا ضروری ہے کیوں کہ پچھلے کے مقابلے اس منصوبہ میں بہت کچھ تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ یہ باتیں سید تنویر ہاشمی، سابق امیر مقامی جماعت اسلامی ہند کلبرگہ نے کہیں۔ وہ ممتاز فنکشن ہال موقوعہ نورخان تعلیم بیدر میں جماعت اسلامی ہند ضلع بیدر کے چارسالہ تفہیمی اجلاس میں کلیدی خطبہ دے رہے تھے۔

انہوں نے بتایاکہ اس دفعہ جماعت نے چند اہم شعبہ جات کو ضم کرتے ہوئے انہیں ’’بنیادی و لازمی کام ‘‘ کے عنوان سے براہ راست امیرمقامی کی نگرانی میں دے دیا ہے۔ دعوت ، اصلاح معاشرہ ، تزکیہ وتربیت اور خدمت خلق کو ملاکر رکھاگیاہے۔ اورنیا ذیلی نام ’’دعوت ،اصلاح ، تزکیہ اور خدمت ‘‘ دیاگیاہے۔ منصوبہ کا دوسرا حصہ تنظیم ہے۔ اس تنظیم کے تحت ایک ایک رکن اور کارکن 4۔ 4افراد کوتحریک سے جوڑے گا۔ 2043 تک تقریباً 10کروڑ افراد کارکنان ہوں گے۔ تیسرا حصہ دیگر محاذ اور ادارہ جات کا ہے۔ جہاں کہیں چھوٹی جماعتیں ہیں وہ بنیادی اور لازمی کام انجام دیں گی اور بڑی جماعتیں دیگر محاذ اور ادارہ جات پرمتوجہ رہیں گے۔ سید تنویرہاشمی نے بتایاکہ ہمارا مشن رائے عامہ کی اسلام کی جانب مثبت تبدیلی ہے۔ ملت اس ملک میں اسلام کی (جیسی سہی ) نمائندہ ہے۔ اس ملت کو نہ صرف بچانا ہے بلکہ اس کو ترقی کی راہ پر بھی لاناہے۔ یہ سارے کام انفرادی ، اجتماعی اور اداروں کی شکل میں ہمارے مشن سے لنک ہوں گے۔ برادران ِ وطن سے ہمارے گہرے تعلقات ہوں ، قول وعمل سے اسلام کی شہادت اور اسلامی مباحث کو مثبت رخ دینے کی کوشش ہو، آخرت سے جوڑیں۔ بنیادی کام ہی جماعت کی پہچان اورشناخت ہے۔ لوگوں کو جماعت سے قریب کرنا ہماری دستوری ذمہ داری ہے۔ اپناتزکیہ ہرگز نہ بھولیں۔

اجلاس کے دوران سوالات کاموقع دیاگیا س کے بعد بہت سے احباب نے سوالات کئے۔ ان کے جوابات کے بعد وقفہ برائے ظہرانہ اور نماز ظہر دیاگیا۔ بعدازاں دوسری نشست کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں پہلی تقریر محترمہ توحیدہ سندھے نے ’’خواتین میں کام ‘‘ کے عنوان پر کرتے ہوئے اپناکام کانقشہ پیش کیا۔ کہاکہ ہدف بناکر کام کیاجائے گا۔ میڈیامیں کام ہوگا اور جی آئی او کے لئے خوب محنت کی جائے گی۔ مرکز اور حلقہ کامنصوبہ سامنے رکھ کر خواتین اپنے کام کامنصوبہ بنائیں گی۔

محمد اکرم علی سابق ناظم ضلع بیدر نے ’’تنظیم اور میڈیا‘‘ عنوان پر تقریر کرتے ہوئے بتایاکہ تمام لوازمات کو یکجا کرکے ہنرمندی اور ندرت کے ساتھ کام کرنے کوتنظیم کہتے ہیں۔ یہ نیاکام نہیں ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ پر جب قرآن نازل ہواتو انھوں نے اس کے احکامات کی روشنی میں صحابہ کرام ؓ کی تنظیم فرمائی۔ جماعت اسلامی ہند کی اسا س قرآن وسنت ہے۔ پہلے روز ہی سے جماعت نے ’’تنظیم ‘‘ کو اپنے پروگرام میں شامل فرمایاہے۔ انھوں نے رہنما خطوط اور اہداف پڑھ کرسنائے ۔ اسی طرح حلقہ کاپروگرام کے بہت سارے کام گنوائے۔ اور کہاکہ ماہانہ جائزہ نشست اور سہ ماہی احتسابی نشست کے ذریعہ نظم کو چوکس ومستحکم کیاجاسکتاہے۔ میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں بتاتے ہوئے محمد اکرم علی نے کہاکہ ضرورت محسوس ہونے پر دوبامقصد فلموں کوپروڈیوس کیاجائے گا۔ میڈیامباحث میں حصہ لینے کے لئے پینلسٹوں کو تیار کیاجائے گا۔

’’تعلیم ، بچے اور مالیات‘‘ جیسے موضوع پر جنا ب محمد معظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے خطاب کیااور کہاکہ تعلیم ایک ہم شعبہ ہے اس میں قوم اور ملت کی ترقی پوشیدہ ہے۔ ناخواندگی اور غربت کے مسائل کاحل تعلیم میں ہے۔ انھوں نے مرکزجماعت کے رہنما خطوط اور اہداف پڑھ کرسنائے ۔ اور حلقہ کاپروگرام بی آئی ای، بی ایڈ ؍ڈی ایڈ کالج کاقیام، پانچ تعلیمی اداروں کو معیاری بنانے کی کوشش کا ذکر کیا۔ بچوں کی تربیت کے تعلق سے دئے گئے رہنما خطوط اور اہداف بھی پڑھ کر سنائے اور حلقہ کاپروگرام بتلایاکہ گلشن کومستحکم کیاجائے گا۔ مالیات کے حوالے سے کہاکہ یہ جماعت کااہم شعبہ ہے۔ اس کے بغیر جماعت اسلامی ہند کے تمام کام ادھورے ہیں۔ ہر فرد ماہانہ آمدنی کا2%جماعت کے بیت المال میں داخل کرے۔ اہل خیر حضرات سے مالی تعاون لیاجائے۔

محمد افتخارالدین امیرمقامی جماعت اسلامی ہند ہمناآبادنے ’’ملی وملکی امور‘‘ پر روشنی ڈالی اور کہاکہ ملک میں پھیل رہی نفرت کو محبت میں تبدیل کرناہے۔ پہلے خود پر کام کریں پھر برادران وطن پر کام کیاجائے۔ رفیق احمد گادگی نے ’’برادران وطن میں ہماراکام ‘‘ کے عنوان کے تحت بتایاکہ ہمارے میقاتی منصوبہ کامرکزی موضوع برادران وطن سے اپروچ ہے۔ یہ ساری امت کاایجنڈا ہے۔ Innovative انداز میں کام کرناہے۔ ہم دعوت کاکام احسن طریقے سے انجام دیں گے۔ جماعت اسلامی ہند نے مسجد درشن کے بعد زکوٰۃ ، صدقہ وفطرہ ، شادیاں ، وراثت کی تقسیم کا غیرمسلمین کومشاہدہ کرانے کی بات کہی ہے۔ خدمت خلق کے حوالے سے صرف مسلمانوں ہی کو نہی ہموطنی بھائیوں کو بھی اس میں شامل کیاجائے گا۔ فرداً فرداً دعوت کاکام انجام دیں گے۔ بعدازاں شرکائے کے لئے سوالات کاموقع تھا۔ جس کے جوابات دینے کی سعی کی گئی۔

آخر میں جماعت اسلامی ہند کلبرگی کے ناظم علاقہ مولانا محمد نجم الدین حسین عمری نے اختتامی خطاب کیا۔ اور کہاکہ میرے رفیقو، میری ماؤ، میری بہنو ، صرف پروگرام کرلیناہی مقصد نہیں ہے۔ بلکہ پوری میقات کے لئے مقصد اور نصب العین اقامت دین کی طرف ہمارے قدم بڑھنے والے ہوں۔ اور ہمارا ہرقدم موثر اور انقلابی ہو۔ مرکز اور حلقہ کامنصوبہ تحریری طورپر آپ کے حوالے کیاجائے گااس کے بعد مقامی منصوبہ آپ تمام اپنے اپنے مقام پر بنائیں گے۔ منصوبہ سازی کام کا آدھاحصہ ہوتاہے ۔ پھر اس کانفاذ باقی آدھاکام ہوتاہے۔ حالات بدلتے ہیں تو کام کاانداز بھی بدلتاہے ۔ ہمارے منصوبہ سازوں نے کچھ تبدیلی لائی ہے۔ اس مرتبہ پالیسی کے بجائے رہنماخطوط اور اہداف دئے گئے ہیں۔پھر مرکز نے اپناپروگرام طئے کیاہے۔ ابتداء میں جماعت اسلامی ہند کے پاس شعبہ جات نہیں ہوتے تھے۔ مولانا نے کہاکہ ہمارانصب العین اقامت دین ہے۔ یہ ہمیشہ باقی رہے گا۔ طریق کا ربھی بدلتانہیں ہے۔ البتہ پروگرام بدلتارہتاہے۔ اب ہرفرد کو مقامی منصوبہ کے لئے غوروفکر کرنا ہے ۔ مشورے دینے ہیں۔ منصوبہ بن جانے کے بعد اس منصوبہ کے نفاذ کی طرف لگ جانا ہوگا۔ یہ جو کہاگیاہے کہ رائے عامہ کی تبدیلی ہو، یہ دعوت کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ کیوں کہ دعوتی کام لگابندھا نہیں ہوتا۔ مولانا نے انتباہ دیاکہ اپنے اندر تبدیلی لانے والے بنیں۔ جو اپنے اندرتبدیلی نہیں لاسکتے وہ باہر تبدیلی کاخواب بھی نہ دیکھیں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرد فرد کو تبدیل کرکے رکھ دیاتھا۔ اس طر ح کام ہو۔ اس تبدیلی کے لئے نئے نئے طریقے ڈھونڈنے ہوں گے۔ بڑی جراٗت ، ہمت ، حوصلہ ، حکمت اور صلاحیتوں کے ساتھ کام کرناہوگا۔سوشیل میڈیا کوہم وقت ضائع کئے بغیر استعمال کریں گے۔ تزکیہ کے لئے اپنی ذات پر کڑی نگاہ رکھیں گے۔ زبان کے علاوہ عمل سے حق کومتعارف کرانے کی شعوری کوشش کریں گے۔اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط سے مضبوط ترکرنا ہوگا۔ نمازوں کو شرعی پابندیوں کے ساتھ ادا کریں گے۔ اس کے لئے ہمیں پوری زندگی کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ توفیق اور ہدایت دینا اور حالات کو بدلنا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ ہے۔ ہم دعا کرسکتے ہیں ضرور دعا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اردو دنیا کی شہرت یافتہ شخصیت پروفیسر صبیحہ زبیر سے خاص بات چیت

حافظ سیدکلیم اللہ سابق امیرمقامی جماعت اسلامی ہند ہمناآباد نے پروگرام کے ابتداء میں سورہ الحج کی آیات کادرس دیتے ہوئے کہاکہ خداکی خدائی میںملائک اور انبیاء کرام شریک نہیں ہوسکتے۔ وہ اللہ سینہ میں چھپی باتوں کو جانتاہے۔ رکوع اور سجدے ہی کانام عبادت نہیں ہے۔ بلکہ پوری زندگی ہمارا اٹھنابیٹھنا، چلناپھرنا، معاشرت، معیشت ، خاندانی روابط سب کچھ اگر حدود ِ الٰہی کے پابند ہیں تو دراصل ساری زندگی عبادت ہے۔ اور یہی عبادت اللہ کومطلوب ہے۔ حافظ سید کلیم اللہ نے بتایاکہ اللہ نے دین میں تنگی نہیں رکھی۔ تنگیوں کوخود لوگوں نے اپنے لئے تلاش کرلیاہے۔افتتاحی کلمات محمد اقبال غازی ناظم ضلع بیدر نے اداکئے۔ اور دن بھر کے پروگرام سے آگاہی کرائی۔ شہ نشین پر جماعت اسلامی ہند بیدر ، بگدل، ہمناآباد ، کے امرائے مقامی اور بھالکی ودیگر مقامات کے نظماء رونق افروز تھے۔ خواتین نے بھی سوالات کے ذریعہ تفہیمی اجلاس میں حصہ لیا۔ دونوں سیشن کے کنوینر بالترتیب حافظ سید عتیق اللہ (بیدر) اور محمد رفیق احمد(بھالکی) تھے۔ اظہارتشکر محمد عارف الدین معاون امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے کیا۔ دوپہر میں طعام کا اہتمام ممتازفنکشن ہال ہی میں کیاگیا تھا جبکہ نماز ظہر مسجد شاہ خاموش علیہ الرحمتہ نورخان تعلیم بیدر میں اداکی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.