بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان نوپور شرما اور نوین جندال کے پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز تبصروں سے پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے۔کئی مسلم ممالک کی جانب سے طلب کیے گئے بھارتی سفیروں نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا ہے کہ یہ حکومت کے نہیں بلکہ ’شرپسند عناصر‘ یا فرنج الیمینٹس کا نظریہ ہے، جب کہ حکومت پر پریشر آنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے نوپور شرما کو معطل کیا گیا اور نوین جندال کو پارٹی سے پوری طرح سے باہر کردیا گیا۔Former Advocate General on BJP
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حکومت کرناٹک کے سابق ایڈووکیٹ جنرل پروفیسر روی ورما کمار نے کہا بی جے پی کی جانب سے 'فرنج الیمینٹس' والی وضاحت یا اس کے رہنماوں کی معافی ہرگز حقیقی نہیں ہے، انہیں موقع ملنے پر وہ سماج میں اور زیادہ زہر پھیلائیں گے۔ پروفیسر ورما نے کہا کہ مجھے اس بات پر بلکل تعجب نہیں ہوگا کہ بی جے پی کچھ ہی دن میں گستاخ نوپور شرما کو مرکزی کابینہ میں میں جگہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: Blasphemy Row: احمدآباد میں نوپور شرما اور نوین جندل کے خلاف احتجاج
اس سلسلے میں معروف سماجی کارکن و آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی کے قومی جنرل سیکرٹری وی این راج شیکھر نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی توہین سے انہیں دکھ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کا توہین رسالت پر ملک کی برسر اقتدار بی جے پی حکومت کے خلاف کارروائی کی مانگ کرنا یقیناً ایک اچھا پہلو ہے، لیکن عرب ممالک کی نظر اگر ملک ہند کے مسلمانوں پر بھی پڑتی تو کیا ہی اچھا ہوتا، کہ یہاں آئے دن مسلمانوں پر بی جے پی سے تعلق رکھنے والے شرپسند عناصر کی جانب سے مظالم ڈھائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ اب تک 15 سے زیادہ مسلم ممالک نے بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما و دہلی بی جے پی لیڈر نوین جندال کے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصروں کی شدید مذمت کی ہے۔