ریاست کرناٹک میں شہر بیجاپور مختلف تاریخی عمارتوں کے لیے پوری دنیا میں مشہور و معروف ہے۔
سیاہ تاج محل کی تعمیر مغل شہنشاہ عادل شاہ نے اپنی اہلیہ سلطانہ کی یاد میں کرناٹک کے بیجاپور میں کرایا تھا، جسے جنوبی ہند کا تاج محل کہا جاتا ہے۔
اس شہر میں ابراہیم عادل شاہ اور ابراہیم عادل شاہ ثانی نے بولتی گنبد یعنی گول گنبد، ابراہیم روزہ، جامع مسجد، بارہ کمال، و دیگر کئی ایسے تاریخی عمارتیں شہر بیجاپور میں بنائی ہیں جو تاریخی اعتبار سے اپنی انفرادیت کے لیے مشہور ہے۔ان میں ابراہیم روضہ بھی ایک اہم عمارت ہے۔
ڈاکٹر سید علیم اللہ حسینی پروفیسر انجمن ڈگری کالج بیجاپور نے ابراہیم روضہ سے متعلق ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ابراہیم عادل شاہ ثانی نے ابراہیم روضے کی بنیاد 1579 میں رکھی اور 1627 میں اس کی تعمیر مکمل ہوا۔
ابراہیم روضہ کی خصوصیات میں سے ایک یہ کہ اس کو پورے سیاہ پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔
جس کی وجہ سے اس کو سیاہ تاج محل کہا جاتا ہے اور اس کو دکن کا تاج محل بھی کہتے ہیں۔
سینئر صحافی عزیزاللہ سرمست نے کہا کہ ابراہیم روضہ دراصل ابراہیم عادل شاہ ثانی کا مقبرہ ہے۔
اس مقبرہ کے سامنے ایک مسجد ہے، ابراہیم روضے کی خوبیوں میں سےایک یہ کہ اس مسجد میں کی جانے والی تلاوت کی آواز براہ راست مقبرہ تک پہنچتی ہے۔
اس وقت کے ماہرین نے مقبرہ کو اس ٹیکنیکی طور پر بنایا گیا یا کہ مسجد میں پڑے جانے والی آیتوں کی آواز نماز کی آواز با آسانی سنائی دیتی ہے۔
جب کہ مسجد اور مقبرہ میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔ مسجد الگ ہے اور مقبرہ الگ ہے۔
ابراھیم روضہ کے دونوں جانب خوبصورت باغات ہیں۔ ابراہیم روزہ ایک بے مثال فنی تعمیری شاہکار ہے۔