بنگلور: نہ صرف نوجوان بلکہ کالج و اسکول جانے والے چھوٹے بچے بھی آج کل منشیات کی لت میں پڑ رہے ہیں، جس کی وجہ سے بڑے شہروں میں والدین نہایت اضطراب کے حالات میں مبتلا ہیں۔ نوجوان یا بچے کس طرح منشیات کے شکار ہوتے ہیں؟ کس طرح ڈرگز کے چنگل میں یہ پھسنتے ہیں اور انہیں ڈرگز کے دلدل سے کیسے نکالا جائے؟ اس تعلق سے بنگلور کی ماہر نفسیات ڈاکٹر صفیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ بنگلور کی معروف ماہر نفسیات و اینٹی ڈرگ کارکن ڈاکٹر صفیہ نے بتایا کہ چاہے نوجوان ہوں یا بچے، ان میں ڈرگز لینا یا ڈرگز کا استعمال کرنا گویا ایک فیشن بن چکا ہے۔ Anti Drug Campaign
![How to Cope with Drugs](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/ka-blr-01-howtofacethechallengeoframpantdrugaddictionmenaceprevailingamongchildrenadyouth-guidingdrsafiyaapsychiatrist-7205032_27122022184129_2712f_1672146689_896.jpeg)
ڈاکٹر صفیہ نے بتایا کہ بچوں یا نوجوانوں کو ڈرگز سے دور رکھنے میں والدین و اساتذہ کو رول پلے کرنا ہوگا، والدین دوست نہیں بلکہ بچوں کے رہنما بن کر ان کی دیکھ ریکھ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ چند برسوں سے مقامی این جی اوز کے ساتھ مل کر مسلسل اینٹی ڈرگز کی بیداری مہم چلا رہی ہیں، جہاں وہ جھونپڑپٹیوں میں گھر گھر پہنچ کر والدین کو بیدار کر رہی ہیں۔ Bangalore Psychiatrist Dr Safiya
![How to Cope with Drugs](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/ka-blr-01-howtofacethechallengeoframpantdrugaddictionmenaceprevailingamongchildrenadyouth-guidingdrsafiyaapsychiatrist-7205032_27122022184129_2712f_1672146689_895.jpeg)
![How to Cope with Drugs](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/ka-blr-01-howtofacethechallengeoframpantdrugaddictionmenaceprevailingamongchildrenadyouth-guidingdrsafiyaapsychiatrist-7205032_27122022184129_2712f_1672146689_607.jpeg)
اس سلسلے میں ڈاکٹر صفیہ کہتی ہیں کہ منشیات سے مراد تمام وہ چیزیں ہیں، جن سے عقل میں فتور اور فہم و شعور کی صلاحیت بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔ لفظ منشیات یا ڈرگس کا اطلاق ہر اس شے پر ہوتا ہے، جس میں کسی بھی طرح کا نشہ پایا جائے، خواہ وہ ٹھوس یا مائع کی حالت میں ہو۔ منشیات کے معنی تمام وہ ممنوع دوائیں بھی آتی ہے جنہیں نشہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو با آسانی میڈیکل اسٹورز میں دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر صفیہ نے کہا کہ منشیات کے خطرے سے لڑنے کے لئے ضروری ہے کہ علما اکرام، دانشوران کا طبقہ حتی کہ کلی طور پر سوسائٹی آگے آئے اور معاشرے میں بڑھتے اس بھیانک لت کے خلاف محاذ کھولے۔