اس سلسلہ میں شیواجی نگر کے تجارتی علاقے میں بھی مسماری کارروائی کی گئی۔ فٹ پاتھ پر چھوٹے تجارتی عارضی ڈھانچوں کو بھی اکھاڑ پھینکا، جس سے علاقے کے سارے تاجروں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔
رسل مارکیٹ کے عین سامنے تاجروں کے احتجاج کے دوران تاجر اسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ادریس چودھری نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں لیکن یہ کارروائی رمضان ہی میں کیوں کی گئی؟
اس پر زور احتجاج کے دوران تاجروں نے کارپوریشن کی کارروائی پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔ محمد چودھری نے بتایا کہ حالانکہ انھوں نے رسیل مارکیٹ کی پارکنگ کے متعلق کاغذات و مکتوب کارپوریشن کمیشن کے سپرد کیے تھے لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
تاجرین کا کہنا ہے کہ جب پارکنگ ہی نہ رہے تو گاہک کیسے بازار میں داخل ہونگے اور اگر قریب میں پارک کیا بھی جائے تو پولیس اٹھالے جاتی ہے۔
واضح رہے کہ شہر کے شانتی نگر حلقہ کے تاجرین نے مقامی ایم. ایل. اے کی مدد سے اس مسماری کارروائی پر متعلقہ کورٹ سے اسٹے لیکر روک لگائی ہے تاکہ قانونی کارروائی رمضان کے بعد مکمل کی جاسکے، لیکن ایسی کوئی پہل شیواجی نگر حلقہ میں نہیں کی گئی۔
رسیل مارکیٹ ٹریڈرس اسوسیشن کے ارکان نے کہا کہ آج انھوں نے صرف رسیل مارکیٹ بند کیا ہے اگر پارکنگ کا مطالبہ پورا نہ کیا جائے گا تو کل سارا حلقہ بند کیا جائے گا۔