ETV Bharat / state

Hearing Adjourned on Hijab: کرناٹک حجاب معاملہ کی سماعت ملتوی

کرناٹک کے اسکول و کالجز میں باحجاب طالبات کو داخلہ نہ دینے کے معاملے میں ہائی کورٹ میں جاری سماعت ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی ہے آئندہ سماعت کل دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگی۔ Ban on Hijab in Educational Institutions

Karnataka high court
Karnataka high court
author img

By

Published : Feb 17, 2022, 3:44 PM IST

Updated : Feb 17, 2022, 4:07 PM IST

اسکول و کالج میں حجاب پہن کر داخلے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ میں جاری سماعت کل 18 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ Hearing Adjourned on Hijab۔

  • Hijab row | Karnataka High Court adjourns the hearing for tomorrow

    — ANI (@ANI) February 17, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک سماجی کارکن کی جانب سے دائر درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ یہ قابل سماعت نہیں ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے سماجی کارکن کی نمائندگی کرنے والے وکیل رحمت اللہ کوتوال سے کہا کہ آپ اتنے اہم معاملے میں عدالت کا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

ایک درخواست گزار شخص جن کی عرضی زیر غور ہے کی وکیل ایڈووکیٹ ونود کلکرنی نے کرناٹک ہائی کورٹ کو بتاتا ہے کہ یہ مسئلہ ہسٹیریا پیدا کر رہا ہے اور مسلم لڑکیوں کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔ وہ مسلم طالبات کو کم از کم جمعہ کے دن حجاب پہننے کی اجازت دینے کے لیے عبوری ریلیف کا خواہاں ہے۔

سینئر ایڈووکیٹ اے ایم ڈار جو 5 طالبات کی نمائندگی کر رہے ہیں نے ہائی کورٹ سے کہا کہ حجاب پر حکومت کا آرڈر ان کی باحجاب مؤکلوں کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکم غیر آئینی ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ ڈار سے کہا کہ وہ اپنی موجودہ پٹیشن واپس لیں اور انہیں(طالبات کو) نئی ​​درخواست دائر کرنے کی آزادی دے دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران سینیئر وکیل ایڈووکیٹ روی ورما کمار نے کہا تھا کہ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ Karnataka Education Act میں حجاب پر پابندی کی کوئی بھی دفعات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسکول و کالجز میں حجاب کے خلاف کوئی ممانعت نہیں ہے اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان (طالبات) کو کس اختیار یا قواعد کے تحت کلاس سے باہر رکھا گیا ہے۔

اسکول و کالج میں حجاب پہن کر داخلے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ میں جاری سماعت کل 18 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ Hearing Adjourned on Hijab۔

  • Hijab row | Karnataka High Court adjourns the hearing for tomorrow

    — ANI (@ANI) February 17, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک سماجی کارکن کی جانب سے دائر درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ یہ قابل سماعت نہیں ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے سماجی کارکن کی نمائندگی کرنے والے وکیل رحمت اللہ کوتوال سے کہا کہ آپ اتنے اہم معاملے میں عدالت کا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

ایک درخواست گزار شخص جن کی عرضی زیر غور ہے کی وکیل ایڈووکیٹ ونود کلکرنی نے کرناٹک ہائی کورٹ کو بتاتا ہے کہ یہ مسئلہ ہسٹیریا پیدا کر رہا ہے اور مسلم لڑکیوں کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔ وہ مسلم طالبات کو کم از کم جمعہ کے دن حجاب پہننے کی اجازت دینے کے لیے عبوری ریلیف کا خواہاں ہے۔

سینئر ایڈووکیٹ اے ایم ڈار جو 5 طالبات کی نمائندگی کر رہے ہیں نے ہائی کورٹ سے کہا کہ حجاب پر حکومت کا آرڈر ان کی باحجاب مؤکلوں کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکم غیر آئینی ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ ڈار سے کہا کہ وہ اپنی موجودہ پٹیشن واپس لیں اور انہیں(طالبات کو) نئی ​​درخواست دائر کرنے کی آزادی دے دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران سینیئر وکیل ایڈووکیٹ روی ورما کمار نے کہا تھا کہ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ Karnataka Education Act میں حجاب پر پابندی کی کوئی بھی دفعات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسکول و کالجز میں حجاب کے خلاف کوئی ممانعت نہیں ہے اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان (طالبات) کو کس اختیار یا قواعد کے تحت کلاس سے باہر رکھا گیا ہے۔

Last Updated : Feb 17, 2022, 4:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.