اس موقع پر کیمپس فرنٹ آف انڈیا ضلع گلبرگہ کے رکن ڈاکٹر سما مہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نیو ایجوکیشن نیشنل پالسی کو جاری کر کے غریب مزدور اوراقلیتی طبقہ کے طلبا کو تعلیم سے دورکرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نیو ایجوکیشن پالیسی سے صرف اعلی ذات اور امیر طبقہ کے طلبا کو ہی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت آر ایس ایس کے پالیسیوں کو عمل کرتے ہوے اس تعلیمی نصاب کے ذریعہ مخصوص نظریات کو فروغ دینے اور صرف ہندو مذہب کوترجیح دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نیو تعلیمی پالیسی میں ملک کی مختلف زبانیں اور تہذیب کو نظر انداز کر نے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو پرائیویٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔جس سے غریب اقلیتی طلبہ کو سرکاری سہولیات سے محروم ہونا پڑے گا۔
مزید پڑھیں :'مرکزی حکومت قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ہندوتوا کا ایجنڈا نافذ کررہی ہے'
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں صرف امیر طلبہ ہی روپیے خرچ کر کے تعلیمی میدان میں ترقی کرسکتے ہیں۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے ضلعی صدر سرفراز نے مرکزی حکومت سے نیو ایجوکیشن نیشنل پالسی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔