گلبرگہ کے قاضی شہر محمد حسین صدیقی نے کہا کہ 'ملک میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے اعلان ہونے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی جی نے مسلمانوں کی ترقی اور ہمدردی کی بات کر تے ہوئے مسلمانوں کو قریب کرنے کی بات کہی تھی۔
مگر اب یہ واضح ہوچکا ہیکہ ملک کے وزیراعظم مسلمانوں کو قریب کرنا نہیں چاہتے بلکہ مسلمانوں کوتوڑنا چاہتے ہیں'۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'ملک کی دیگر جماعتیں جو خود کو سیکولر کہتی ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی جتاتے ہیں ،انھوں نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے اس بل کی حمایت کی ہے۔ اگر یہ لوگ ووٹنگ میں حصہ لیتے تو یہ بل منظور نہیں ہوتا'۔