گلبرگہ پولیس کے مطابق پیشہ سے تاجر محمد جان یوسف خان نامی شخص غیرقانونی طور پر جعلی سرٹیفیکٹ تیار کر رہا تھا جسے گرفتار کرلیا گیا اور اس کے قبضہ سے دو لاکھ 20 ہزار روپئے نقد کے علاوہ دو لیاب ٹاپز، جعلی مارکس کارڈ س، بلڑبک اور لیٹر کو ضبط کیا گیا۔
باوثوق ذرائع سے ملی اطلاع کے بعد پولیس نے شہر کے ایشن مال کی پہلی منزل پر واقع کپڑے کی دکان پر چھاپا مارا جس کے بعد جعلی مارکس شیٹ تیار کرنے کے اسکینڈل کا پتہ چلا۔
پولیس کمشنر این ستیش کمار، ڈی سی پی کشور بابو کی نگرانی میں اسٹینڈ بازار پی آئی ایل ایچ گاندھی کاروائی کی اور اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرلیا۔
اطلاعات کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ملک کی متعدد یونیورسٹیز کے جعلی سرٹیفیکٹس تیار کئے جارہے تھے اور ایس ایس ایل سی، پی یو سی، آئی ٹی آئی، ڈپلومہ، بی ای، بی ٹیک، ایم. سی اے، ایم ٹیک ڈگریاں و سرٹیفکیٹس راست طور پر بغیر کسی تعلیمی اہلیت کے 30 تا 45 یوم میں دینے کا جھانسہ دے کر سینٹ آیوش آف انجینئرنگ شنگائی، بین الاقوامی یونیورسٹیز، ہمالین یونیورسٹی، سوامی ویویکانند یونیورسٹی و دیگر یونیورسٹیز کےک نام سے جعلی مارکس کارڈس تیار کرنے کا ملزم نے اعتراف کیا ہے۔
تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ بی ای، بی ٹیک کے جعلی مارکس کارڈ تین ساڑے تین لاکھ، ایم بی اے جعلی ڈگری دیڑھ لاکھ اور ایم سی اے جعلی مارکس کارڈ کے لیے 30 تا 40 ہزار روپیئے وصول کئے جاتے تھے۔ ملزم نے بیرونی ممالک میں کام کرنے والوں کے سرٹیفکٹس کا غیرقانوی طور پر ایٹسٹیشن کروانے کا بھی اقرار کیا ہے۔