ETV Bharat / state

Gulbarga Historical Monument: تاریخی عمارت خستہ حالی کا شکار - بہمنی سلطنت کا پایہ تخت میں مسلمانوں کی حالت زار

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا اور نہ ہی تاریخی عمارتوں کی تزئین کاری و دیکھ بھال ہوتی ہے'۔

تاریخی عمارت خستہ حالی کا شکار
author img

By

Published : Nov 25, 2021, 8:35 PM IST

کرناٹک گلبرگہ شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہلوکندہ دیہات میں موجود تاریخی عمارتیں (Historical Building) خستہ حالی کا شکار ہیں۔ اونچائی پر واقع اس گاؤں میں کئی تاریخی گنبد اور بزرگوں کے مزارات موجود ہیں۔ اسی لیے اس شہر کو گنبدوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔

ویڈیو

واضح رہے کہ گلبرگہ شہر بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے۔ یہاں پر بہمنی دور کی متعدد عمارتیں اور نشانیاں موجود ہیں۔ یہاں قدیم تاریخی عمارتیں موجود ہونے کے باوجود بھی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ' تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا۔'

مقامی لوگوں نے کہا کہ' ہلوکندہ دیہات کو آٹھ سو برس قبل احسنا آباد کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم اس وقت کے بادشاہ تاج الدین نے شیر کو مارنے پر اس دیہات کا نام ہلوکندہ رکھا اور یہ اسی نام سے مشہور ہوا۔ اس لیے یہ دیہات ہلوکندہ کے نام سے موسوم ہے۔ یہاں پر دیہات کے وسط میں انچائی پر ایک مقام ہے جہاں 7 تاریخی گنبد اور قدیم مزارت، 32 ایکٹر زمین پر قبرستان اور تین عید گاہ موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:

بتایاجاتا ہے کہ بہمنی دور حکومت میں یہاں مسلمان اکثریت میں تھی، تاہم اب مسلمانوں کی آبادی غیر مسلموں سے کم ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا اور نہ ہی تاریخی عمارتوں کی تزئین کاری و دیکھ بھال ہوتی ہے۔ مقامی لوگوں نے سیاسی رہنماؤں و محکمہ آثار قدیمہ کے افسران سے اس سمت میں فوری توجہ دینے کی اپیل کی۔'

کرناٹک گلبرگہ شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہلوکندہ دیہات میں موجود تاریخی عمارتیں (Historical Building) خستہ حالی کا شکار ہیں۔ اونچائی پر واقع اس گاؤں میں کئی تاریخی گنبد اور بزرگوں کے مزارات موجود ہیں۔ اسی لیے اس شہر کو گنبدوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔

ویڈیو

واضح رہے کہ گلبرگہ شہر بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے۔ یہاں پر بہمنی دور کی متعدد عمارتیں اور نشانیاں موجود ہیں۔ یہاں قدیم تاریخی عمارتیں موجود ہونے کے باوجود بھی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ' تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا۔'

مقامی لوگوں نے کہا کہ' ہلوکندہ دیہات کو آٹھ سو برس قبل احسنا آباد کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم اس وقت کے بادشاہ تاج الدین نے شیر کو مارنے پر اس دیہات کا نام ہلوکندہ رکھا اور یہ اسی نام سے مشہور ہوا۔ اس لیے یہ دیہات ہلوکندہ کے نام سے موسوم ہے۔ یہاں پر دیہات کے وسط میں انچائی پر ایک مقام ہے جہاں 7 تاریخی گنبد اور قدیم مزارت، 32 ایکٹر زمین پر قبرستان اور تین عید گاہ موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:

بتایاجاتا ہے کہ بہمنی دور حکومت میں یہاں مسلمان اکثریت میں تھی، تاہم اب مسلمانوں کی آبادی غیر مسلموں سے کم ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا اور نہ ہی تاریخی عمارتوں کی تزئین کاری و دیکھ بھال ہوتی ہے۔ مقامی لوگوں نے سیاسی رہنماؤں و محکمہ آثار قدیمہ کے افسران سے اس سمت میں فوری توجہ دینے کی اپیل کی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.