کرناٹک گلبرگہ شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہلوکندہ دیہات میں موجود تاریخی عمارتیں (Historical Building) خستہ حالی کا شکار ہیں۔ اونچائی پر واقع اس گاؤں میں کئی تاریخی گنبد اور بزرگوں کے مزارات موجود ہیں۔ اسی لیے اس شہر کو گنبدوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گلبرگہ شہر بہمنی سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے۔ یہاں پر بہمنی دور کی متعدد عمارتیں اور نشانیاں موجود ہیں۔ یہاں قدیم تاریخی عمارتیں موجود ہونے کے باوجود بھی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ' تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا۔'
مقامی لوگوں نے کہا کہ' ہلوکندہ دیہات کو آٹھ سو برس قبل احسنا آباد کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم اس وقت کے بادشاہ تاج الدین نے شیر کو مارنے پر اس دیہات کا نام ہلوکندہ رکھا اور یہ اسی نام سے مشہور ہوا۔ اس لیے یہ دیہات ہلوکندہ کے نام سے موسوم ہے۔ یہاں پر دیہات کے وسط میں انچائی پر ایک مقام ہے جہاں 7 تاریخی گنبد اور قدیم مزارت، 32 ایکٹر زمین پر قبرستان اور تین عید گاہ موجود ہیں۔
مزید پڑھیں:
بتایاجاتا ہے کہ بہمنی دور حکومت میں یہاں مسلمان اکثریت میں تھی، تاہم اب مسلمانوں کی آبادی غیر مسلموں سے کم ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'تاریخی شہر ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کے لیے لاکھوں کا فنڈ آتا ہے، لیکن فنڈ کا صحیح استعمال نہیں ہوتا اور نہ ہی تاریخی عمارتوں کی تزئین کاری و دیکھ بھال ہوتی ہے۔ مقامی لوگوں نے سیاسی رہنماؤں و محکمہ آثار قدیمہ کے افسران سے اس سمت میں فوری توجہ دینے کی اپیل کی۔'