قاضی ارشد علی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں لیے گئے فیصلوں کی وجہ سے ملک کی معیشت سست رفتار کی شکار ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی نوٹ بندی وہ دیگر فیصلوں کی وجہ سے ملک کی سرمایہ کاری کی شرح غیر مستحکم ہے اور بے روزگاری میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔
اس کے علاوہ چھوٹے کاروباری تاجر حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت پرانے زخموں کو بھرنے میں لگی ہے۔ملک کی معیشت تیزی سے گر رہی ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور اس پر اقدامات کرتے ہوئے ملک کے حالات کو خوابوں میں کریں، ورنہ ملک میں مزید معاشی مسائل پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جو حالات ملک کی عوام کو دیکھنے کو مل رہے ہیں، وہ عام انتخابات سنہ 2019 کی غلطیوں کا نتیجہ ہیں۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 100 دن مکمل ہونے پر کہا کہ 'ان کی سرکار نے گذشتہ 100دنوں میں دہائیوں پرانے چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔'
وزیراعظم نے کہا کہ 'ملک اور دنیا نے دیکھا ہے کہ بھارت اب ہر چیلنج کو چیلنج دیتا ہے، وہ چیلنجز سے براہ راست ٹکرانا جانتے ہیں اور وہ بڑے مقصد کو ذہن میں رکھ کر چہار جانب سے قدم اٹھاتے ہیں۔'