ETV Bharat / state

Chamarajanagar Oxygen Tragedy: چامراج نگر سانحہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ

author img

By

Published : Mar 10, 2022, 11:07 AM IST

چامراج نگر سانحہ کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں پایا تھا کہ چامراج نگر ضلع اسپتال میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 36 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ SDPI Demanded Compensation to the Families of Chamraj Nagar Victims

ایس ڈی پی آئ
ایس ڈی پی آئ

گزشتہ سال مئی کے مہینے میں کرناٹک کے چامراج نگر ضلع سرکاری اسپتال میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اب 9 مہینے گزرچکے ہیں، چند متاثرین کے اہل خانہ کو 1 یا 2 لاکھ روپے دیے گئے ہیں جب کہ بقیہ خاندانوں کو تاحال کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ SDPI Demanded Compensation to the Families of Chamraj Nagar Victims

ایس ڈی پی آئی
چامراجنگر سانحہ کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں پایا تھا کہ چامراج نگر ضلع اسپتال میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 36 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔


چامراج نگر کے اس معاملہ کو لے کر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک کے ذمہ داروں نے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس موقع پر ا یس ڈی پی آئ کرناٹک کے صدر عبد المجید نے کہا کہ اس معاملہ میں انتظامیہ کی لاپروائی کے نتیجے میں ہلاک شدہ افراد کے اہل خاندانوں میں سے صرف چند خاندانوں کو ہی 1 یا 2 لاکھ روپے دئے گئے ہیں۔ جب کہ 13 خاندان ایسے ہیں جنہیں اب تک ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ جو کہ افسوسناک ہے۔

عبد المجید نے کہا کہ ان متاثرین میں سے بیشتر ہندو اور ایس سی ایس ٹی طبقات کے غریب گھرانوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب لوگ اپنے بچوں کی تعلیم و مستقبل کو لیکر فکرمند ہیں۔لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ بی جے پی حکومت متاثرین کے تئیں پوری طرح سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔

متاثرین کے اہل خانہ سے میٹنگ کے بعد عبد المجید کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر تھاور چند گہلوت کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ جس میں متاثرین کے اہل خانہ کے لیے 50 لاکھ روپے معاوضہ اور متوفی کے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے کا مطالبہ کیا گیا اور ساتھ ہی مجید نے اس سانحہ کے ذمہ دار اور لاپرواہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں عبد المجید نے کہا کہ چامراج نگر سانحہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو انصاف دلانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

گزشتہ سال مئی کے مہینے میں کرناٹک کے چامراج نگر ضلع سرکاری اسپتال میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اب 9 مہینے گزرچکے ہیں، چند متاثرین کے اہل خانہ کو 1 یا 2 لاکھ روپے دیے گئے ہیں جب کہ بقیہ خاندانوں کو تاحال کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ SDPI Demanded Compensation to the Families of Chamraj Nagar Victims

ایس ڈی پی آئی
چامراجنگر سانحہ کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں پایا تھا کہ چامراج نگر ضلع اسپتال میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 36 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔


چامراج نگر کے اس معاملہ کو لے کر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک کے ذمہ داروں نے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس موقع پر ا یس ڈی پی آئ کرناٹک کے صدر عبد المجید نے کہا کہ اس معاملہ میں انتظامیہ کی لاپروائی کے نتیجے میں ہلاک شدہ افراد کے اہل خاندانوں میں سے صرف چند خاندانوں کو ہی 1 یا 2 لاکھ روپے دئے گئے ہیں۔ جب کہ 13 خاندان ایسے ہیں جنہیں اب تک ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ جو کہ افسوسناک ہے۔

عبد المجید نے کہا کہ ان متاثرین میں سے بیشتر ہندو اور ایس سی ایس ٹی طبقات کے غریب گھرانوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب لوگ اپنے بچوں کی تعلیم و مستقبل کو لیکر فکرمند ہیں۔لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ بی جے پی حکومت متاثرین کے تئیں پوری طرح سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔

متاثرین کے اہل خانہ سے میٹنگ کے بعد عبد المجید کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر تھاور چند گہلوت کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ جس میں متاثرین کے اہل خانہ کے لیے 50 لاکھ روپے معاوضہ اور متوفی کے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے کا مطالبہ کیا گیا اور ساتھ ہی مجید نے اس سانحہ کے ذمہ دار اور لاپرواہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں عبد المجید نے کہا کہ چامراج نگر سانحہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو انصاف دلانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.