کرناٹک اسمبلی میں 14 فروری سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوگا Karnataka Budget 2022-23۔ وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی ریاستی بجٹ پیش کریں گے CM Basavaraj Bommai will Persent State Budget۔ سابق وزیر اعلیٰ یڈیورپا کے دو بجٹس کے بعد بسوراج بومائی کا یہ پہلا بجٹ ہے جس پر عوام کی امیدیں وابسطہ ہیں۔
بتادیں کہ تقریباً 2.5 برسوں قبل بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کو گراکر ریاست میں بڑے وعدوں سب کا ساتھ سب کا وشواس کے نعرے کے ساتھ حکومت تشکیل دی تھی، لیکن عملی طور پر کبھی بھی ان وعدوں کو پورا ہوتا نہیں دیکھا گیا۔ بی جے پی کے دور اقتدار میں اقلیتی طبقات کے لیے الاٹ کیے جانے والے بجٹ میں مسلسل کٹوتی ہوئی جس کی وجہ سے اقلیتی طلبات کو دی جانے والی اسکالرشپ و لون میں بھاری کمی کی گئی جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ بری تعدداد میں اقلیتی طلباء ڈراپ آوٹ ہونے کے دہانے پر ہیں۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے منگلورو کے رکن اسمبلی و کرناٹک اسمبلی کے لیے کانگریس کی جانب سے منتخب کیے گئے نائب لیڈر یو ٹی قادر سے بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا بی جے پی حکومت اقلیتوں سے سوتیلا رویہ اپناتے ہوئے بجٹ میں بھاری کمی کرنے والی ہے۔ جبکہ اپوزیشن اس معاملے پر اسمبلی یا کونسل میں آواز بلند کرتی ہوئی نظر نہیں آرہی ہے، وہیں اقلیتی طلباء بلا کسی مسئلے کے اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں اسے کیسے یقینی بنایا جائے؟
اس تعلق سے یو ٹی قادر نے بتایا کہ کانگریس وقتاً فوقتاً اپنی اپوزیشن کی ذمہ داری نبھاتی آرہی ہے، لیکن بی جے پی اپنے اقلیت و دلت مخالف ایجنڈا پر عمل کرتے ہوئے ہمیشہ ان طبقات کو نظر انداز کر رہی ہے'۔
یو ٹی قادر نے بتایا کہ بی جے پی حکومت سے امید لگائے رکھنا مناسب نہیں، لہذا عوام آنے والے انتخابات میں ان فسطائی قوتوں کو ناکام بناکر ریاست میں امن و بھائی چارہ کی حکومت بنائے گی۔'
مزید پڑھیں: