بیدر: کرناٹک کے مشہور و معروف عالم دین مفتی غلام یزدانی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ قربانی کے فلسفے کو بھول چکی ہے، قربانی کا مطلب یہ نہیں کہ صرف ایک جانور کی قربانی دی جائے یا پھر کسی جانور میں حصہ دار ہو کر اپنی قربانی دیے جانے کا تصور کیا جائے بلکہ قربانی کا اصل مطلب تو یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں ہم اپنا سب کچھ قربان کریں۔
موجودہ دور میں قربانی کی اہمیت پر انہوں نے کہا کہ قربانی ازل سے موجود ہے جہاں تک موجودہ دور کی بات ہے یقینا موجودہ دور میں امت مسلمہ قربانی کے جذبے اور احساس سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر میں صرف ایک آدمی قربانی کیے جانے کی بات اب عام ہو گئی ہے ایسا نہیں ہے گھر میں جتنے احباب ہے جن پر قربانی عائد ہوتی ہے انہیں چاہیے کہ وہ قربانی ضرور دیں۔
مفتی غلام یزدانی نے مزید کہا کہ اکثر لوگوں کا یہ سوال ہوتا ہے کہ ہم قربانی کے بدل قربانی میں لگنے والا پیسہ دیگر ضرورتمند شادی بیاہ اور علاج ومعالجہ کے لئے دے سکتے ہیں، کیا قربانی جن پر عائد ہے وہ قربانی میں لگنے والا پیسہ کسی دوسرے کام میں نہیں دے سکتے، قربانی کا عمل الگ ہے اور دیگر فلاحی کاموں کا عمل الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو چاہئے کہ اللہ کی راہ میں اللہ کی خوشنودی کے لیے جو احکامات اور ہدایات دی گئی ہیں، بتائی گئی ہے اس پر چلیں نئی روایات کو جنم دینا یا اپنے حساب سے اپنی سہولیات سے شرعی کام کرنا غلط ہے۔
مزید پڑھیں: قربانی کے دن قربانی کرنے سے زیادہ پسندیدہ عمل کوئی نہیں
مفت غلام یزدانی نے کہا اللہ تبارک و تعالی آپ کے جانور یا آپ کے گوشت کو نہیں دیکھتا لیکن جانور کا خون زمین پر گرنے سے پہلے پہلے آپ کی قربانی کو قبول کرتا ہے، اللہ تبارک و تعالی صرف آپ کا تقوی اور آپ کی نیت کو دیکھتا ہے۔ امت مسلمہ سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قربانی کے اس فلسفے کو سمجھیں اور اللہ کی راہ میں ہم اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہیں۔